اسلام آباد: چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) شبر زیدی نے بینک اکائوٹنس منجمند کرنے کے حوالے سے طریقہ کار وضع کرتے ہوئے اہم حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق ٹیکس دہندہ کو پیشگی اطلاع کے بغیر بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے.
بطور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے تمام چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کو پہلا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے 24 گھنٹے قبل اکائونٹ ہولڈر کو اطلاع دی جائے.
ایف بی آر کی جانب سے سے نوٹیفکیشن کے مطابق بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے ٹیکس دہندہ کے سی ای او، پرنسپل آفیسر اور مالک کو 24 گھنٹے قبل پیشگی اطلاع دینا اور چیئرمین ایف بی آر کی منظوری لینا لازمی ہوگا۔
صحافیوں سے گفتگو میں شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ایف بی آر اور دیگر فریقین کے درمیان تنازع کی صورت میں ادارے کے پاس بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا اختیار ہوتا ہے اور یہ قانونی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ ایف بی آر کسی بھی شخص یا ادارے کا اکاؤنٹ منجمد کرنے سے قبل انہیں ایک نوٹس بھیجے اور اس کے لیے چیئرمین سے بھی منظوری لی جائے۔
شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر حکام کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ ادارے کے سی ای او کو بلا کر انہیں بھی اکاؤنٹ کے منجمد کرنے اور اس حوالے سے قانون کے بارے میں بتائیں کیونکہ اکثر ادارے کے مالکان سے روابط کی کمی کی وجہ سے انہیں صورتحال کی نوعیت کا علم نہیں ہوتا۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ہمارا اصل مقصد ملک میں 30 فیصد غیر دستاویزاتی معیشت کو دستاویزی شکل میں لانا ہے جس سے ٹیکس میں اضافہ ہوگا۔
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ہم وہی کریں گے جو پاکستان کے لیے بہتر ہوگا جبکہ بجٹ کے لیے کوئی حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی۔
قبل ازیں جمعہ کو شبر زیدی نے چیئرمین ایف بی آر کا چارج سنبھالا اور ادارے کے افسران کو اپنے ویژن سے آگاہ کیا، انہوں نے ٹیکس سسٹم کی بہتری، ادارے کے مسائل کے حل اور ٹیکس دہندگان کی آسانی کیلئے مینوئل طریقہ چھوڑ کر آٹومیٹڈ طریقہ کار اپنانے پر زور دیا.