اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے مال بردار ٹرینوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے، تھر کول تک بی او ٹی کی بنیاد پر ٹریک بچھانے اور ٹرین چلانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ نجی کمپنیوں نے اس سلسلے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے کہا کہ اس وقت روزانہ اوسطاً 12 فریٹ ٹرینیں کراچی سے مختلف شہروں کے لئے چل رہی ہیں اور ہر وقت 60 فریٹ ٹرینیں ٹریک پر ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فریٹ ٹرینوں کو آٹھ سے 12 کیا ہے، تھرکول کے لئے بھی ٹرین چلانے کے منصوبے پر کام ہو رہا ہے اور بی او ٹی کی بنیاد پر یہ کام کیا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں نجی شعبہ کی کمپنیاں بنائو، چلائو اور منتقل کرو کے نظام کے تحت اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1800 کلو میٹر ایم ایل ون منصوبے پر پیشرفت ہوئی ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے پشاور سے کراچی تک ریلوے پھاٹک ختم ہو جائیں گے اور سگنل کا بھی نیا نظام آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے ملک میں اشیاء کی نقل و حمل میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور ہم نے وزارت صنعت و پیداوار کے لئے درآمد کی گئی کھاد بھی مختلف حصوں میں پہنچائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ ۔ زاہدان کے درمیان ٹریفک بہتر ہو رہی ہے اور پاکستان اور ایران کے درمیان آٹھ سے دس ٹرینیں چلتی ہیں اور ان ٹرینوں کے ذریعے ایران سے پاکستان میں تارکول اور گندھک جبکہ پاکستان سے ایران چاول اور تازہ سبزیاں بھجوائی جاتی ہیں۔