آئی ایم ایف نئی ایسٹ انڈیا کمپنی، اسد عمر کو اسی کی خواہش پر ہٹایا گیا: پیپلز پارٹی

آئی ایم ایف کے ملازم کو گورنر اسٹیٹ بنک لگا کر پاکستان کی مالیاتی خود مختاری اور قومی سلامتی پر سودے باز ی کی گئی، رضا ربانی

576

لاہور: نئے گورنر سٹیٹ بنک کی تقرری پر پاکستان پیپلز پارٹی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملکی معیشت کو عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کے حوالے کرنے کے مترادف قرار دیا ہے. پیپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو بھی آئی ایم ایف کی خواہش پر ہٹایا گیا.

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماء اور سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نئی ایسٹ انڈیا کمپنی ہے جس نے اپنے بندے پاکستان میں مشیر خزانہ اور گورنر اسٹیٹ بنک لگا دئیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مالیاتی خود مختاری اور قومی سلامتی پر آئی ایم ایف کیساتھ سودے باز ی کی گئی ہے، آئی ایم ایف کے ملازم کی گورنر اسٹیٹ بنک کی حیثیت سے تقرری تشویشناک ہے، ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی استعمار پسندوں نے اپنی کالونی بنالیا ہے.

ایک بیان میں رضا ربانی نے کہا کہ نئے گورنر سٹیٹ بنک آئی ایم ایف کے ملازم ہیں، انکی طرف سے بیل آئوٹ پیکیج مفادات کا ٹکرائو ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ انکی وفاداریاں پاکستان کیساتھ نہیں، یہ شرمناک امر ہے کہ صوبائی وزرائے خزانہ آئی ایم ایف کے ایک چھوٹے درجے کے افسر کےسامنے پیش ہوئے اور اچھے طرز عمل کا وعدہ کیا.

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے ترجمان سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کی تقرری کے معاملے میں حکومت نے غیر ذمے دارانہ فیصلہ کیا. باقر رضا کا تقرر کرکے ملکی معیشت پر براہِ راست آئی ایم ایف کو بٹھا دیا گیا ہے۔

مصطفی نواز کھوکھر نے سوال اٹھایا کہ کیا اب قرضوں کے لئے آئی ایم ایف سے حکومت پاکستان کی طرف سے بھی آئی ایم ایف ہی مذاکرات کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو تبدیل کرنا پالیسی کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ عمران خان نے اپنی ناکامی کے بعد معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کر دی ہے۔

سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشد شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اسد عمر کو آئی ایم ایف کی خواہش پر ہٹایا، اسد عمر کو ہٹانے میں باقر رضا کو استعمال کیا گیا، آئی ایم ایف سخت فیصلے نہ کرنے پر اسد عمر سے ناخوش تھا۔ آئی ایم ایف سمجھتا تھا کہ اسد عمر کو کچھ پتہ نہیں، نئی ٹیم لا کر عوام کو بھوکا مارنے کا منصوبہ ہے.

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ سے پہلے ہی تباہی مچا دی ہے۔ باقر رضا کے ذریعے پیغام پہنچایا گیا کہ آئی ایم ایف اسد عمر سے خوش نہیں۔ یہ بھی بتا دیا گیا کہ اسد عمر کی موجودگی میں آئی ایم ایف پیکج نہیں ملے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here