واشنگٹن: عالمی مالیاتی ادارے (IMF) نے خبردارکیا گیا ہے کہ آئندہ 2 برسوں میں پاکستان کے ذمے واجب الادا 27 ارب ڈالر کی قرضے میچور ہوجائیں گے جس کی وجہ سے معیشت سست روی کا شکار رہے گی اور مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا.
عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان، افغانستان اورخلیجی ممالک کی معیشت سے متعلق اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی ہے. رپورٹ میں پاکستان اور افغانستان کی معاشی شرح نمو میں نمایاں کمی کی پیشگوئی کی گئی ہے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو (Economic Growth Rate) دو اعشاریہ نو فیصد رہنے کا امکان ہے، جو پورے خطے کی معاشی ترقی پر دباؤ ڈالے گی، اس کے علاوہ روپے کی قدر میں کمی دیگر عوامل کے ساتھ خطے میں مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے گی۔
رپورٹ کے مطابق آئندہ 2 سالوں میں پاکستان کے 27 ارب ڈالر کے قرضے واجب الادا ہوجائیں گے جس سے ملک کی معیشت کو عدم استحکام کا سامنا رہےگا۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس وصولیاں تاحال کم ہیں، خسارے میں چلنے والے اداروں کی وجہ سے وسائل کا درست استعمال نہیں ہورہا اور اداروں کی تنظیم نو اور مالیاتی استحکام کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب خلیجی ممالک کی معاشی ترقی کی شرح بھی سست روی کا شکار رہے گی جبکہ پورے خطے میں مہنگائی کی شرح 11 فیصد سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
واضح رہے پاکستان بیل آئوٹ پیکج کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کر رہا ہے جس کیلئے آئی ایم ایف کا وفد 10 روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہے.