مشروبات ساز ملٹی نیشنل کمپنی ’پیپسی کولا‘ نے آلو کی ایک مخصوص قسم کاشت کرنے پر 4 بھارتی کسانوں پر مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے خلاف کروڑوں روپے ہرجانے کا دعویٰ کردیا ہے.
پیپسی کولا نے کہا ہے کہ انہوں نے بھارتی کسانوں کی جانب سے کاشت کی گئی ’آلو‘ کی خاص قسم کے کاپی رائٹس لے رکھے تھے اور اس ’آلو‘ کو کوئی اور کاشت نہیں کر سکتا۔
ملٹی نیشنل کمپنی نے بھارتی گجرات کے چاروں کسانوں پر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا ہے۔ کمپنی کی جانب واضح نہیں کیا گیا کہ اسے کیسے اور کتنا نقصان پہنچا ہے.
کمپنی کا کہنا ہے کہ ’آلو‘ کی خاص قسم ’لیز‘ چپس بنانے کیلئے استعمال ہوتی ہے اس لیے کمپنی کے پاس اس کے کاپی رائٹس موجود ہیں.
دوسری جانب کسانوں پر مقدمے اور ہرجانے کے دعوے کے بعد بھارت میں کسانوں کی تنظیمیں اور مقامی کسان بھی عالمی کمپنیوں کے خلاف اٹھ کھڑےہوئے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کسانوں کی معاشی بدحالی کا سبب بن رہی ہیں۔
کسانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے۔
’پیپسی کولا‘ کا شمار دنیا کی بڑی مشروب اور فوڈ چین کمپنیوں میں ہوتا ہے، اس کمپنی کی ’لیز’ نامی چپس بھارت اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں پسند کی جاتی ہے۔