وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے کافی قریب آگئے ہیں، براہ راست چھوٹی رقم ملے گی، 6، 8 یا 10 ارب ڈالر ہوں فرق نہیں پڑتا، نئے مالی سال کا بجٹ 24 مئی کو پیش کرنے کی تجویز ہے۔ اعتراف بھی کیا کہ مہنگائی تو ہے لیکن اتنی نہیں جتنی نواز دور کے پہلے 6، 8 ماہ میں ہوئی، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کی وجہ بھی بتادی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اسٹیٹ بینک کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ آئی ایم ایف سے ملنے والا پیسہ اہم نہیں فائدہ اہم ہے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز سے 6، 8 یا 10 ارب ڈالر ملیں، کیا فرق پڑتا ہے؟، آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے دیگر اداروں سے قرض ملتا ہے۔
وہ بولے کہ عالمی منڈی میں خام تیل مہنگا اور روپے کی قدر گررہی ہے، پیٹرول 11 روپے سے زائد مہنگا کرنے کی تجویز تھی، حکومت نے ٹیکس کم کرکے صرف 6 روپے فی لیٹر قیمت بڑھائی۔
اسد عمر نے اعتراف کیا کہ مہنگائی ہے لیکن نواز دور کے مقابلے میں کم ہے، بجٹ 24 مئی کو پیش کرنے کی تجویز ہے، اسپیکر قومی اسمبلی سے بات کرکے حتمی تاریخ طے کی جائے گی۔