مفرور بھارتی ارب پتی جیولر نیرو مودی لندن میں گرفتار

672

برطانوی پولیس نے بھارتی حکام کی درخواست پر مفرور ارب پتی جیولر نیرو مودی کر گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق لندن پولیس کا کہنا تھا کہ 48 سالہ نیرو مودی کو وسطی لندن کے علاقے ہولبرن سے گرفتار کیا گیا اور لندن کی ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق بھارت کی جانب سے گزشتہ برس اگست میں نیرو مودی کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا جو سرکاری ‘پنجاب نیشنل بینک’ میں بھارت کے سب بڑے بینکنگ فراڈ میں 2 ارب ڈالر قرضے کے نامزد مرکزی ملزمان میں سے ایک ہیں۔
خیال رہے کہ پنجاب نیشنل بینک سرکار کے تحت چلنے والا بھارت کا دوسرا بڑا بینک ہے۔
بینک نے 2018 میں کہا تھا کہ نیرو مودی اور ان کے چچا میہول چوکسی کی سربراہی میں چلنے والے دو جیولر گروپ نے پنجاب نیشنل بینک کے جعلی اسٹاف کی جانب سے جاری کی گئی غیر قانونی گارنٹی کے ذریعے بھارت کے دیگر بینکوں سے بھاری قرض لے کر فراڈ کیا ہے۔
دوسری جانب نیرو مودی اور میہول چوکسی نے بینک کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کسی قسم کے غلط کام کے مرتکب ہونے کے تاثر کو بھی رد کر دیا تھا، تاہم فراڈ کے حوالے سے مزید تفصیلات عام ہونے سے قبل ہی بھارت سے فرار ہو گئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں برطانوی عدالت نے بھارت کے ایک اور مشہور کاروباری ایوی ایشن ٹائیکون اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹیم ‘رائل چیلنجرز بنگلور’ کے سابق مالک وجے مالیا کو بھارت حوالے کرنے پر اتفاق کیا تھا، تاکہ وہ اپنے ملک میں فراڈ کے الزامات کا سامنا کرسکیں گے۔
وجے مالیا نے عدالت کی جانب سے ان کے خلاف دیئے گئے فیصلے پر اپیل دائر کر رکھی ہے۔
برطانوی پولیس نے اپریل 2017 میں قرضوں کی عدم ادائیگی اور دھوکا دہی کے الزام میں بھارت کو مطلوب وجے مالیا کو لندن میں حراست میں لے لیا تھا۔
میٹرو پولیٹن پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ غیر فعال ‘کنگ فشر ایئرلائنز’ کے لیے قرض لینے کے بعد واپس نہ کرنے کے الزام میں وجے مالیا کو حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ 61 سالہ وجے مالیا کو بھارتی حکام کی درخواست پر گرفتار کیا گیا اور ان پر دھوکا دہی کے الزامات عائد کر دیئے گئے ہیں۔
گرفتاری کے بعد وجے مالیا کو ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں ساڑھے 6 لاکھ پاؤنڈ کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کردیا گیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here