اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بے نامی جائیدادیں ظاہر کرنے والوں کو پرکشش انعام دینے کا فیصلہ کیا ہے.
سوموار کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے بے نامی ٹرانزیکشنز ایکٹ 2017ء کے حوالے سے ایک ایس آر او (Statutory Regulatory Order) جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ایف بی آر ان لوگوں کو انعام دے گا جو اپنی بے نامی جائیداد ظاہر کریں گے.
اگر جائیداد کی قیمت 20 لاکھ سے کم ہوئی تو اسے ظاہر کرنے والے کو جائیداد کی قیمت کا 5 فیصد ملے گا. اسی طرح 20 لاکھ سے زیادہ اور 50 لاکھ سے کم مالیت کی جائیداد ظاہر کرنے والے کو انعامی رقم 0.1 ملین روپے کے ساتھ جائیداد کی قیمت کا 4 فیصد بھی ملے گا.
اگر بے نامی جائیداد کی مالیت 50 لاکھ سے بھی زیادہ ہوئی تو انعامی رقم 0.22 ملین روپے کے ساتھ پراپرٹی کی قیمت کا 3 فیصد بھی ملے گا.
دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سیکشن 25 کے تحت بے نامی جائیداد کی ضبطی کے بعد انعام کی منظوری دی جائے گی.
اس حوالے سے وفاقی حکومت نے وسل بلوئیرز کیلئے تمام مطلوبہ قوانین کو حتمی شکل دے دی ہے.
بے نامی (بغیر نام کے) جائیداد کا مطلب ایک ایسی جائیداد جو ایک شخص کے زیر قبضہ اور زیر استعمال ہو لیکن وہ خریدی کسی دوسرے شخص نے ہو. یا ایسی ٹرانزیکشن جو پراپرٹی خریدنے کیلئے استعمال کی کسی فرضٰ نام سے کی گئی ہو.
ایف بی آر کے ایک افسر نے بتایا کہ ٹیکس نیٹ ایسے بے شمار لوگ ہیں جو بے نامی جائیدادوں کے مالک ہیں اور بے نامی ٹرانزیکشنز میں ملوث ہیں. اگر ایک شخص کوئی بے نامی پراپرٹی ظاہر کرتا ہے تو ناصرف اسے انعام ملے گا بلکہ اس کا نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا.