وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان ائیر فورس (پی اے ایف) اور سول آرمڈ فورسز کی ضروریات کیلئے قریباََ 8 ارب روپے کے ضمنی بجٹ کی منظوری دے دی ہے.
ایک مقامی میڈیا ادارے نے وزارت خزانہ کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پاک فضائیہ اور سول آرمد فورسز کیلئے اضافی بجٹ کی منظوری دی گئی ہے جس میں سے کچھ رقم مغربی سرحد کے انتظام کیلئے خرچ کی جائے گی.
8 ارب روپے میں سے نصف رقم پاک فضائیہ کو ملے گی جبکہ باقی رقم پاکستان رینجرز، سول آرمڈ فورسز اور پاکستان بنائو سرٹیفکیٹ کی مارکیٹنگ کیلئے خرچ کی جائے گی.
پاکستان بنائو سرٹیفکیٹ پر سرمایہ کاری کیلئے ای سی سی نے 189 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے. یہ رقم ان بنکوں کو دی جائے گی جو پاکستان بنائو سرٹیفکیٹ کی مارکیٹنگ کر رہے ہیں. یہ فیصلہ وزارت خزانہ کے پہلے بیان کے برعکس ہے جس میں پی بی سی کی لانچ اور مارکیٹنگ سے بنکوں کو باہر رکھنے کا فیصلہ ہوا تھا.
وفاقی وزیر خزانہ اور ای سی سی کے چیئرمین اسد عمر نے وزارت داخلہ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ مسلح افواج کی ضروریات سے متعلق حکومت کو بتائیں تاکہ ان کیلئے بجٹ مختص کیا جاسکے. یہ ہدایات وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تشکیل دی جانے والی ایک کمیٹی کو جاری کی گئی ہیں. افواج کیلیے اضافی بجٹ کی منظوری کا فیصلہ پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدگی کے ایک ہفتے بعد کیا گیا ہے.
مغربی سرحد کا نظم نسق قائم رکھنے پر مامور سول آرمڈ فورسز کی صلاحیت میں اضافے کیلئے بھی ضمنی بجٹ کی منظوری دی گئی ہے. حکومت اس سلسلے میں پہلے ہی اقدامات شروع کر چکی ہے اور بلوچستان فرنٹیر کور کے مزید وِنگ بنائے جا رہے ہیں.
پاکستان رینجرز اور سکیورٹی کیمروں کی مرمت کیلئے وزارت داخلہ کو 1.8 مین روپے کا اضافی بجٹ دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے.
فاٹا لیویز کیلئے ٹریننگ سینٹر تعمیر کرنے اور ایف آئی اے کے لاہور دفتر کی اپ گریڈنگ کیلئے 769 ملین روپے ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی ہے. ان منصوبوں کے لیے امریکی حکومت فنڈز فراہم کررہی ہے اس لیے قومی خزانے پر بوجھ نہیں پڑے گا.
ای سی سی نے نئے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے تمام ضروری کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، وزارت سمندری امور نے جھاڑی کریک سائٹ پر نیا ٹرمینل بنانے کی تجویز منظوری کیلئے پیش کی تھی. تجویز میں یہ بھی شامل تھا کہ مستقبل میں حکومتی گارنٹی کی بجائے نئے ٹرمینل بلڈ اینڈ آپریٹ ٹرانسفر ماڈل پر تعمیر کیے جائیں.
وزارت سمندری امور نے فیصلہ کیا تھا کہ بھیڑ اور رش سے بچنے کیلئے پورٹ قاسم اتھارٹی کی موجودہ سائٹ پر مزید کوئی ٹرمینل نہیں بنایا جائے گا. ایل این جی زون کی تعمیر کیلئے ایک تکنیکی تحقیق بھی جاری ہے جو اگلے 6 ماہ میں مکمل ہو جائے گی.
وزیرخزانہ نے پٹرولیم ڈویژن کو بھی حکم دیا کہ وہ اوگرا کیساتھ گیس کی نئی قیمتوں کے حوالے سے بات چیت کریں. نئی قیمتوں کا اطلاق رواں سال جولائی سے ہوگا.
ای سی سی نے ہلا جوائنٹ وینچر کیلئے روزانہ 9 ملین کیوبک فیٹ گیس فراہمی کی بھی منظوری دے دی.