بھارت نے پاکستان سے سیمنٹ کی تجارت بند کردی

'اس وقت بھرے ہوئے 600 سے 800 سیمنٹ سے کنٹینر کراچی، دبئی، کولمبو کی بندرگاہوں اور کچھ گہرے پانیوں میں موجود ہیں'

803

کراچی: بھارتی حکومت نے پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کا ایم این ایف ( موسٹ فیورڈ نیشن) سٹیٹس ختم کرکے درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی 200 تک بڑھا دی تھی اور اب پاکستان سے سیمنٹ کی تجارت بند کرنے کا عندیہ دیا ہے.

بھارتی تاجروں کی درخواست پر پاکستانی ایکسپورٹرز نے سیمنٹ کے وہ کنٹینر واپس بلانے کی ہدایت کردی ہے جو سیمنٹ لیکر بھارت کے لیے روانہ ہوچکے تھے.

انگریزی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق ایک ایکسپورٹر نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ سیمنٹ ایکسپورٹرز کو کنیٹرز واپس بلانے کے بھارتی خریداروں کے پیغامات ملنے شروع ہو گئے تھے جس کے بعد کچھ ایکسپورٹرز نے اپنی شپمنٹس واپس بلانا شروع کردی ہیں.

یہ بھی پڑھیے: پلوامہ حملے کا ردعمل: ایم ایف این اسٹیٹس ختم کرنے کے بعد بھارت نے پاکستان سے درآمدات پر 200 فیصد ڈیوٹی عائد کردی

ایکسپورٹر نے بتایا کہ اس وقت سیمنٹ سے بھرے ہوئے 600 سے 800 کنٹینر کراچی، دبئی، کولمبو کی بندرگاہوں اور کچھ گہرے پانیوں میں موجود ہیں.

یہ بھی پڑھیے: فوجی سیمنٹ کے بعد از ٹیکس منافع میں 24.1 فیصد اضافہ

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کیرالہ میں 2018ء میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کی آبدی کاری کیلئے 50 ارب روپے امداد جاری کی تھی جس کے بعد کیرالہ میں تعمیری سرگرمیوں میں اضافہ ہوا اور بھارت کو پاکستانی سیمنٹ کی تجارت بڑھ گئی جس کی وجہ سے سیمنٹ کی طلب اور قیمت بھی زیادہ ہوگئی تھی تاہم پلوامہ حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے صورتحال تبدیل ہوچکی ہے.

ایکسپورٹر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین سیمنٹ کی تجارت 70 سے 80 ملین ڈالر کے درمیان ہے اور 75 فیصد تجارت واہگہ بارڈر جبکہ باقی سمندری راستے سے ہوتی ہے.

رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران پاکستان کی سیمنٹ کی ایکسپورٹس 648108 ٹن رہیں، جبکہ مالی سال 2018ء میں 1.212 ملین ٹن تھیں.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here