بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کو برقرار رکھتے ہوئے بغیر کسی قسم کی تحقیقات کیے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلواما میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے میں 44 فوجیوں کی ہلاکت کا ذمے دار پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے اسکا ’پسندیدہ ملک‘ کا درجہ ختم کردیا ہے.
پاکستان سے ‘پسندیدہ ملک’ کا درجہ واپس لینے کا فیصلہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت کابینہ کے اہم اجلاس کیا گیا ہے.
کابینہ اجلاس کے بعد بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان کو مکمل سفارتی تنہائی کا شکار کرنے کے لیے یہ اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ہم پاکستان کو دیے گئے ’پسندیدہ قوم‘ کے درجے سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کے مطابق ’پسندیدہ ملک‘(موسٹ فیورڈ نیشن) درجے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ مذکورہ ملک سے کسی بھی قسم کا جارحانہ رویہ روا نہیں رکھا جائے گا اوراس درجے کے حامل تجارتی پارٹنر سے برابر کا برتاؤ کیا جائے گا.
بھارتی وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد موجود ہیں کہ حملے میں پاکستان براہ راست ملوث ہے اور ہم اس حوالے سے عالمی برادری سے بھی بات کریں گے.
تاہم یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس معاملے کی اب تک تحقیقات بھی نہیں کی گئیں اور بغیر تحقیقات پاکستان پر الزام لگا دیا گیا ہے جبکہ بھارتی تفتیش کاروں کوتحقیقات کیلئے آج (15 فروری کو) جائے وقوعہ پر پہنچنا ہے۔
ارون جیٹلی نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ آفیشلز کی ایک ٹیم کے ہمراہ سری نگر روانہ ہو رہے ہیں اور ان کی واپسی پر آل پارٹیز اجلاس بلا کر صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔
حملے کے ذمے داران کو قیمت چکانی ہو گی، مودی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے حملے کے ذمے داروں کو سبق سکھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں دہشتگرد گروپوں اور ان کے ماسٹرز کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے بڑی غلطی کی ہے۔ انہی اس کی بھاری قیمت چکانی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اگر پڑوسی ملک یہ سمجھتا ہے کہ وہ اس طرح کی حرکتوں اور سازشوں سے بھارت کو غیرمستحکم کر لے گا تو وہ یہ خواب دیکھنا چھوڑ دے۔
بھارت میں پاکستانی سفیر طلب:
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے حملے کے بعد بھارت نے پاکستانی سفیر کو طلب کیا گیا ہے اور ایک سفارتی مراسلے میں اسلام آباد سے مطالبہ کیا کہ وہ حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے۔
پاکستان کی جانب سے حملے کی مذمت:
پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیرمیں خود کش حملے کا تعلق پاکستان سے جوڑنے پرسخت مذمت کرتے ہوئے الزام کو مسترد کردیا۔
دفترخارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پلواما حملے پرگہری تشویش ہے، پاکستان نے دنیا کے کسی بھی حصے میں پُرتشدد کارروائی کی ہمیشہ مذمت کی ہے جبکہ بغیرتحقیقات پاکستان سے تعلق جوڑنے کی بھارتی کوششوں کومسترد کرتے ہیں۔