لاہور: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما ) کے پیٹرن انچیف گوہر اعجاز نے حکومت پر زور دیاہے کہ تین ارب ڈالر کی برآمدی پیداوار کی بحالی کے لئے ایک سپیشل ٹاسک فورس تشکیل دی جائے ۔انہوں نے کہاکہ زائد قیمت اور توانائی کی عدم دستیابی کے باعث 2010ء سے پنجاب میں تین لاکھ سے زائد سپینڈلز اور 2ہزار ایئر جیٹ /شٹل لیس لومز بند پڑی ہیں اگر ان کی بحالی ہو جائے تو ملک اور انڈسٹری دونوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی اور ترقی سے فوری طور پر 10لاکھ روزگار مواقع دستیاب ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بندش سے قومی معیشت کو سرمایہ کاری ،پیداوار اور روزگار کے حوالے سے نقصان پہنچ رہا ہے ۔انکو بحال کرنے کے لئے موثر اقدامات کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے انرجی کی قیمتیں خطے کے دیگر ممالک کے مطابق مقرر کیے جانے پر صنعتی حلقوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس کے برآمدی انڈسٹری پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور انڈسٹری کی بحالی میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ برآمدی انڈسٹری کو اکنامک منیجر کی فوری توجہ درکار ہے تاکہ انڈسٹری کی گروتھ کیلئے اقدام ہو سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹری کے لئے کاٹن اور پولیسٹر کے حوالے سے طویل مدت کی پالیسی تشکیل دی جائے ،زیر التواء فنڈز فوری طور پر ادا کیے جائیں اور کمزور صنعتی یونٹوں کو بحال کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کے پاس بہترین استعداد کار موجود ہے جس سے وہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتی ہے ۔