کراچی: چاول کی برآمدات 5ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے رائس ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن کا بھر پور ساتھ دیں گے ،ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت ٹیکسٹائل و سر مایہ کاری عبد الرزاق داؤد نے گذشتہ روز اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس عشائیے کا اہتمام رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی جانب سے عبد الرحیم جانو کی رہائشگاہ پر کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام زرعی اجناس کو ایک طرح کے چیلنجز در پیش ہیں ہم اپنے دوست ممالک چین اور جاپان سے زرعی تحقیق کے حوالے سے مدد لے سکتے ہیں ۔ انہو ں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی وہ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے پروگرام میں شرکت کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے کہ وہ اپنے گھر آئے ہیں۔ انہوں نے چاول کی بر آمدات کے شعبے کو دیگر 5زیرو ریٹڈ سیکٹرز کے ہمراہ شامل کرنے کیلئے اپنے بھر پور تعاون کا یقین دلایا تاکہ چاول کے بر آمد کنندگان بھی اس سہولت سے بھرپور فائدہ اٹھاسکیں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستانی کمپنیوں میں بے تحاشا صلاحیت ہے انہوں نے ایسوسی ایشن کے ممبران کو بین الاقوامی مارکیٹ کے لحاظ سے برانڈ متعارف کرانے پر زور دیا ۔ اس سے پہلے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین عبد الرحیم جانو نے استقبالیہ خطاب میں عبد الرزاق داؤد صاحب کی سابقہ خدمات بطور وزیر تجارت پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چاول کی بر آمدات کو 300ملین ڈالر سے دو ارب ڈالر سالانہ تک پہنچانے میں رزاق داؤد صاحب کا نہایت اہم کردار شامل رہا ہے ۔ انہوںنے مشیر تجارت کو مارچ کے مہینے میں جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں منعقد ہونے والے بریانی فیسٹیول میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی در خواست کی جسے مشیر تجارت نے بخوشی قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ بریانی فیسٹیول کے علاوہ دیگر پروگرام میں بھی شرکت کریں گے۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین صفدر حسین مہکری نے اپنے خطاب میں چاول کی پیداوار اور برآمدات بڑھانے کیلئے ایسوسی ایشن کی سر گرمیوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ اگر مناسب بین الاقوامی طریقے اختیار کئے جائیں تو اگلے 3تا 5سالوں میں باآسانی چاول کی پیداوار دگنی کی جاسکتی ہے جس سے یقیناََ چاول کی بر آمدات میں بھی اضافہ ہوگا اور قیمتی زر مبادلہ حاصل ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان سارے اقدامات پر عمل در آمد صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے تعاون کے بغیر نا ممکن ہے ۔ انہوں نے مشیر تجارت سے انکے بھر پور تعاون کی یقین دہانی پر خصوصی شکریہ ادا کیا ۔ اس حوالے سے پاکستان ایگریکلچرل کولیشن (PAC)کے چیف ایگزیکیوٹو عارف ندیم نے تکنیکی حوالے سے نہایت مفید اور واضح پریزینٹیشن دی جس میں اعداد و شمار کے ذریعے اس بات کی وضاحت کی گئی کہ زراعت کے شعبے میں بہتر بیج کے استعمال کے علاوہ زمین کی تیاری کیلئے مناسب مشینری اور بہتر طریقوں کے استعمال کے بعد پانی کی کم مقدار کے باوجود چاول کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور محتاط اندازے کے مطابق سال 2023تک چاول کی بر آمدات کو 5ارب ڈالر تک پہنچایا جاسکتا ہے ۔ تقریب کے اختتام پر مشیر تجارت کو رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی ۔