یورپی یونین کی ‘گولڈن ویزہ اور پاسپورٹ’ سکیموں کیخلاف کریک ڈائون کی ہدایت

یورپین کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک غیر ملکی سرمایہ کاروں (خصوصاََ چینی، روسی یا امریکی) کو سرمایہ کاری کے بدلے رہائش یا شہریت نہ دیں

646

برسلز: یورپی یونین نے رکن ممالک کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ‘گولڈن ویزے اور پاسپورٹ’ فراہم کرنے والی تمام سکیموں کیخلاف کریک ڈائون کریں کیونکہ ایسی سکیموں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا خدشہ ہے.

یورپین کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک غیر ملکی سرمایہ کاروں (خصوصاََ چینی، روسی یا امریکی) کو سرمایہ کاری کے بدلے رہائش یا شہریت نہ دیں.

یورپی یونین کی جسٹس کمشنر ویرہ جورووا نے برسلز میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم ایسے لوگوں کیلئے گولڈن گیٹ کھول رہے ہیں جو شہریت یا رہائش کیلئے پیسے دے سکتے ہوں. سرمایہ کاروں کیلئے رہائش اور شہریت کی سکیمیں جنہیں ‘گولڈن ویزہ اور گولڈن پاسپورٹ’ کہا جاتا ہے ان کا تعلق یورپی یونین کی منی لانڈرنگ پر قابو پانے کی کوششوں کیساتھ کمزور نہیں ہونا چاہیے.

رپورٹ کے مطابق رہائش اور شہریت کے امیداروں کو ناکافی سکیورٹی ملتی ہے، ان کے ماضی کے حوالے سے بار بار پوچھ تاچھ کی جاتی ہے تاکہ منی لانڈرنگ یا ٹیکس چوری کا خدشہ نہ ہو.

یورپی یونین کے قوانین کے مطابق کسی رکن ملک کا باشندہ دیگررکن ممالک میں سفر کرنے ہا کاروبار کرنے کا حق رکھتا ہے اور مقامی یا یونین کے انتخابات میں ووٹ ڈال سکتا ہے.

کمشنر جورووا نے کہا کہ جرم کی کوئی سرحد نہیں ہوتی. انہوں نے بتایا کہ بلغآریہ، قبرص اور مالٹا میں ایسی سکیمیں چل رہی ہیں جن میں سرمایہ کاروں کو بغیر اصلی تعلق جانے شہریت دی جا رہی ہے.

شفافیت اور نگرانی

کمیشن کیمطابق رہائشی پرمٹ رکن ممالک میں سکیورٹی خطرات پیدا کر رہے ہیں. کیونکہ پرمٹ پرکسی تیسرے ملک کا شہری یورپی یونین کے کسی بھی رکن ملک میں ناصرف رہائش رکھ سکتا بلکہ پاسپورٹ فری شینگن ایریا میں سفر بھی کر سکتا ہے. برطانیہ، بلغاریہ، چیک ریپبلک، اسٹونیا، آئر لینڈ، یونان، اسپین، فرانس، کروشیا، اٹلی، قبرص، لٹویا، لتھوانیا، لکسمبرگ، مالٹا، نیدرلینڈز، پولینڈ، ترگال، رومانیہ اور سلوواکیہ میں ایسی سکیمیں چل رہی ہیں.

کمیشن کے مطابق رہائشی سکیموں کے حوالے سے شفافیت اور نگرانی کی کمی ہے اور اس حوالے سے اعدادوشمار بھی بہت کم دستیاب ہیں کہ اس طریقے سے کتنے لوگ رہائشی پرمٹ لیتے ہیں. جبکہ ماہرین کا ایک گروپ تشکیل دیا جائے گا جو سرمایہ کاروں کیلئے جاری سکیموں‌میں شفافیت، گورننس اور سکیورٹی کی صورتحال بہتر بنائے. ہمارا مقصد 2019ء کے آخر تک سرمایہ کاروں کی شہریت کی سکیموں کے حوالے سے تمام سکیورٹی اقدامات ممکن بنانا ہے.

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here