آئی فونز کی فروخت اور منافع میں کمی، ایپل کا ملازمین کی تعداد کم کرنے پر غور

ایپل کمپنی نے 2 جنوری کو رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے لیے اپنے متوقع منافع (89 سے 93 ارب ڈالر) کو کم کر کے 84 ارب ڈالر تک کر دیا تھا

653

تجارتی خبروں سے متعلق خبر رساں ادارے ’’بلومبرگ‘‘ کے مطابق آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل ملازمین کی تعداد کم رکھنے پر غور کرر ہی۔ یہ فیصلہ آئی فونز کی فروخت کم ہونے اور متوقع سہ ماہی منافع میں کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔

ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹِم کُک نے رواں ماہ کے اوائل میں ایک اجلاس کے دوران کمپنی کے ملازمین کے سامنے اس فیصلے کا انکشاف کیا تھا۔ اجلاس کے دوران کُک کا کہنا تھا کہ وہ بھرتیوں کے منجمد کرنے کو حل نہیں سمجھتے تاہم کمپنی کے بعض شعبے بھرتیوں میں کمی کریں گے۔

بلومبرگ نے یہ بات بعض باخبر ذرائع کے حوالے سے بتائی جنہوں نے اپنی شناخت ظاہر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

کُک کے مطابق ابھی تک ان شعبوں کا تعین نہیں کیا گیا جو بھرتیوں میں کمی کریں گے۔

واضح رہے کہ ایپل کمپنی نے آخری مالی سال کے دوران 9000 کے قریب ملازمین بھرتی کیے تھے۔ اس طرح دنیا بھر میں کمپنی کے ملازمین کی مجموعی تعداد تقریبا 132,000 ہو چکی ہے۔

ایپل کمپنی نے 2 جنوری کو رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی کے لیے اپنے متوقع منافع (89 سے 93 ارب ڈالر) کو کم کر کے 84 ارب ڈالر تک کر دیا تھا۔

گزشتہ بیس برسوں کے دوران یہ پہلا موقع تھا جب ایپل کمپنی نے اپنی فروخت کے متوقع حجم میں کمی کا اعلان کیا۔ کمپنی نے اس کمی کا ذمے دار آئی فون کی فروخت میں کمی کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور صنعتی مشکلات کو ٹھہرایا ہے جن میں زیادہ تر کا تعلق چین سے ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here