اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے تاحال سوئی سدرن اور سوئی نادرن گیس پائپ لائن کمپنیز کے منیجنگ ڈائریکٹرز کو عہدوں سے برطرف کرنے سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیںکیا.
گزشتہ ہفتے پٹرولیم ڈویژن کے سیکرٹری کی جانب سے مرتب کی گئی رپورٹ وزیراعظم کو بھیجی گئی جس میں حکام کی جانب سے سوئی گیس کمپنیز کی انتظامیہ کو گیس بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا.
ذرائع کے مطابق منگل کے روز وزیراعظم کو کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں گیس بحران سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی.
ترجمان پٹرولیم ڈویژن شیر افگن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے ابھی تک گیس کمپنیز کے سربراہان کو برطرف کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ نہیںکیا.
اس کے علاوہ حکومت نے فرنس آئل کی درآمد پر فوری پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے اور تمام ریفائنریز کو صلاحیت اور معیار کو بہتر کرنے کی ہدایت کردی۔
منگل کو کی جانے والی نیوز کانفرنس میںوزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہدایت کی ہے کہ خام تیل کی ضمنی پیداوار میں فرنس آئل سے ہونے والی پیداوار انتہائی کم کردی جائے اس کے ساتھ آئل ریفائنریز کو چاہیے کہ اضافی سٹوریج کی سہولیت کا آغاز کیا جائے ،اس کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلئے ڈیم ڈیوٹی کا استعمال کیا جائے۔
حکومت کی جانب سے فوری طور پر فرنس آئل کی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی ہےتاہم کے الیکٹرک اس پابندی سے مستثنیٰ ہو گی۔