نیویارک: مائیکروسافٹ اور دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے امریکی آن لائن سیلز کمپنی ایمازون دنیا کی سب سے بڑی کمپنی بن گئی.
سوموار کو امریکی مارکیٹ کے اختتام پر اس کی مارکیٹ ویلیو 796.8 ارب ڈالر رہی جو مائیکروسافٹ سے 13.2 ارب ڈالر زیادہ تھی.
ایمازون کے چیف ایکزیکٹو جیف بیزوز نے اس کمپنی کا آغاز ایک آن لائن بک سٹور کے طور پر کیا تھا تاہم اب یہ دنیا کی بڑی کاروبار کمپنی بن چکی ہے.
سن 2013ء میں ایمازون کا کل سرمایہ 74.5 ارب ڈالر تھا جو 2017ء میں 177.9 ارب ڈالر تک بڑھ گیا اور رواں سال 232.3 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے.
مارکیٹ میں مندی کے دنوں میں دوسری ٹیکنالوجی کمپنیوں کی نسبت اسے کم نقصان ہوا. یہاں تک کہ گزشتہ سال نومبر میں ایپل سے دنیا سے کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ہونے کا اعزاز چھن گیا جو اب 702 ارب ڈالر کیساتھ دنیا کی چوتھی بڑی کمپنی ہے. ایمازون، مائیکروسافٹ، گوگل کی ذیلی کمپنی ایلفابیٹ ایپل سے آگے ہیں.
ریاست واشنگٹن کے چھوٹے شہر سیٹل میں امیزون کا آغازہو اتھا اور 1995ء میں اس نے اپنی پہلی کتاب فروخت کی تھی اور 1997ء میں ایک پبلک کمپنی بنی.
ایک عشرے تک امیزون نے وئیرہائوسز، ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس اور ڈیٹا سینٹرز میں ہی سرمایہ کاری جاری رکھی. تاہم 2017ء اس کیلئے تبدیلی کا سال ثابت ہوا جب ایمازون نے 13.7 ارب ڈالر میں
Whole Foods Market کو خریدا اور اس سے امیزون کے کاروبار میں مزید پھیلائو آیا.