جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ نے بلاول بھٹو کا نام جے آئی ٹی رپورٹ اور ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے معاملہ نیب کو بھجواتے ہوئے 2 ماہ میں تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے مراد علی شاہ کا نام بھی ای سی ایل سے نکالیں، جے آئی ٹی رپورٹ تفتیش کیلئے نقطہ آغاز ہے، جہاں مراد علی شاہ کا نام آیا ان کا موقف معلوم کیا جائے۔
جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا 172 لوگوں کے نام کابینہ دیکھ رہی ہے، نیب کو بار بار کہہ رہا ہوں لوگوں کی عزت نفس بہت اہم ہے، نیب کے زیر انتظام اس طرح کی چیزیں نہیں ہونی چاہئیں، نیب والے لوگوں کو بلا کر گھنٹوں بٹھا کے رکھتے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا مجبور نہ کریں کہ عملدرآمد بینچ آج ہی بنائیں، اس رپورٹ کو مزید تفتیش کر کے اگر ہوا تو نیب کو بھیج دینگے، پھر یہ لوگ جانیں نیب جانے، جے آئی ٹی رپورٹ پر جواب مانگے ہیں جواب دے کر اپنی پوزیشن واضع کریں، ہم نے جو جواب آئے ہیں ان پر حکم دینا ہے۔
اٹارنی جنرل نے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کابینہ نے ای سی ایل میں ڈالے گئے ناموں کا معاملہ کمیٹی کو بھجوا دیا ہے۔ وکیل اومنی گروپ نے کہا معاملہ کمیٹی کو بھجوا کر الجھا دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے اومنی گروپ کے وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اصل کیس کی طرف آپ آ نہیں رہے، اومنی کے خلاف اتنا مواد آچکا ہےکہ کوئی آنکھیں بند نہیں کرسکتا، اوپر سے چینی کی بوریاں بھی اٹھا لی گئیں، یہ بتائیں معاملہ اب کس کورٹ کو بھیج دیں۔