لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ تیل اور گیس تلاش کرنے والی امریکی ملٹی نیشنل کمپنی ایکسن موبل (Exxon Mobil) پاکستان میں 250 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر تیار ہے اور تین عشروں کے بعد کمپنی نے پاکستان میں دوبارہ اپنا دفتر کھولا ہے.
ایک جاپانی جریدے کو انٹریو دیتے ہوئئے عبدالرزاق دائود نے کہا کہ پاکستان نے سی پیک کے تحت توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی جگہ زراعت ، صنعت اور تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے چین سے درخواست کی ہے کیونکہ سی پیک کے تحت زیادہ تر منصوبے توانائی اور انفراسٹرکچر سے متعلق تھے تاہم موجودہ حکومت نے کچھ ‘غیر ضروری’ توانائی منصوبے منسوخ کردیے ہیں.
انہوں نے کہ راہداری منصوبے سے توانائی کی پیداوار پاکستان کی ضروریات کے لیے کافی ہے اور اب حکومت اس منصوبے کو دیگر شعبوں تک وسیع کر رہی ہے.
مشیر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے گروتھ ریٹ کی بجائے معاشی استحکام کی بات کی ہے. انہوں نے اشارہ دیا کہ پاکستان کی معیشت ایک یا دو سال میں مناسب رفتار پکڑ لے گی.
اس سوال کے جواب میں کہ تمام مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی نظریں پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات پر ٹکی ہیں، عبدالرزاق دائود کا کہنا تھا کہ پاکستان سراسر آئی ایم ایف پر انحصار نہیں کر رہا بلکہ دوست ممالک سے بھی مدد حاصل کر رہا ہے. اس کے ساتھ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ موجودہ مسائل پر جلد قابو پا لیا جائے گا.
آئی ایم ایف کے ٹیکس اصلاحات سے متعلق سوال کے جواب میں رزاق دائود نے کہا کہ پاکستان اس ضمن میں پہلے ہی اصلاحاتی پیکج متعار ف کروا چکا ہے جس کے ذریعے ٹیکس ادائیگی کا نظام آسان بنایا گیا ہے. انہوںنے واضح کیا کہ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھایا جائےگا.
انہوںنے کہا کہ ہم پاکستان میں سرمایہ کاروں کو ٹیکسوں میں چھوٹ سمیت دیگر سہولیات دے رہے ہیں اور چین، انڈونیشیا اور ملائیشیا کی منڈیوں تک رسائی کیلئے بات چیت کر رہے ہیں. اس کے علاوہ پاکستان ٹریکٹر، ریفریجریٹرز، واشنگ میشنوں، ٹرانسفارمرز اور موٹرسائیکلوں کی برآمدات کے شعبے میں آگے بڑھ رہاہے جبکہ آئی ٹی کے میدان میں بھی اپنے ہنر مندوں کے ذریعے دنیا کی ضروریات پوری کرنے کیلئے پرعزم ہے.
عبدرزاق دائود کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر سال 35 ہزار طلبا تعلیم مکمل کرتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ دنیا میں مقابلہ بازی کا رجحان بے حد بڑھ گیا ہے. پاکستان سالانہ 3 ارب ڈالر کی آئی ٹی سروسز اور سوفٹ وئیرز برآمد کر رہا ہے.