غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے آسانیاں پیداکررہے ہیں، پاک ترکی تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت :وزیر اعظم کا انقرہ میں بزنس کمیونٹی سے خطاب

599

جمعرات کو انقرہ میں یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈیٹی ایکسچینجز آف ترکی کے زیر اہتمام ترک بزنس کمیونٹی کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک ترکی دوطرفہ تجارت کافروغ ضروری ہے ، دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالامال ملک ہے جہاں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں
اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر‘ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی‘ وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار ‘ مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داﺅد اور وزیراعظم کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانیز ذوالفقارعباس بخاری بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی سٹریٹجک پوزیشن بہت اہم ہے جو خطے کی بڑی منڈیوں کے سنگم پر واقع ہے اور مختلف علاقوں کو رابطہ کاری کی سہولت فراہم کر سکتا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے چین کے تعاون سے اقتصادی راہداری کی تعمیر سے خطے کے ممالک کے لئے پیدا ہونے والے مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز قائم کئے جارہے ہیں جہاں زبردست تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے گا. ملک میں کاروبار کی لاگت میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے آسانیاں پیدا کی جارہی ہیں۔ حکومت کا عزم ہے کہ پاکستان میں کاروبار اور سرمایہ کاری کو منافع بخش بنایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارت کے وسیع مواقع ہیں تاہم مختلف وجوہات کی بناءپر ان سے مکمل طور پر استفادہ نہیں کیا جاسکاہے ۔ آنے والے سالوں میں دوطرفہ تجارت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے اسے فروغ دیا جائے گا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ملک میں گورننس کی بہتری پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں اور اسی سلسلے میں‌ پاکستان میں آئندہ 5 برسوں میں 50 لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ اس شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہں، دنیا کی بلند ترین چوٹیوں میں سے نصف پاکستان میں ہیں۔ پرکشش قدرتی سیاحتی مقامات کے علاوہ مذہبی سیاحت کے بھی بڑے مواقع ہیں۔ یہاں بدھ مت‘ سکھ اور ہندو مذاہب کے تاریخی مقامات کے علاوہ قدیم سندھ تہذیب کے آثار بھی موجود ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ تیل، گیس اور معدنیات کے شعبوں میں مواقع تلاش کرنا ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی میں 12 کروڑ نوجوان ہیں، ہمیں اپنے نوجوانوں کو روزگار دینے کے لئے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here