اسلام آباد: آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے نو منتخب مرکزی چیئرمین بریگیڈئیر (ر) افتخار احمد نے پنجاب بھر میں چودہ دن تک سی این جی سٹیشنز کو گیس کی سپلائی بند کرنے کے فیصلے کو غلط اور یکطرفہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔اس فیصلے سے لاکھوں افراد بری طرح متاثر ہونگے۔اگر حکومت نے فیصلہ واپس نہیں لیا تو ملک بھر میں احتجاج شروع کیا جا سکتا ہے۔
برگیڈئیر افتخار احمدنے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ایس این جی پی ایل نے پنجاب بھر کے سی این جی سٹیشنز کو اٹھائیس دسمبر سے دس جنوری تک گیس کی سپلائی منقطع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے لاکھوں افراد متاثر ہونگے جس میں سی این جی مالکان، ٹرانسپورٹر اور عوام شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گیس کی بندش کے لئے ٹرمینل کی مرمت کا بہانہ کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ متعلقہ حکام بروقت ایل این جی درامد کرنے میں ناکام رہے جس سے ملک میں بحران پیدا ہوا جس کی تحقیقات کر کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
ایل این جی کی درامد میں تاخیر پر سے سی این جی ایسوسی ایشن نے حکومت کو بار ہا متنبہ کیا کہ حکام کی نا اہلی سے موسم سرما میں بحران آئے گا مگر کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگی۔انھوں نے کہا کہ پنجاب کے سی این جی سٹیشنز سستی قدرتی گیس چھوڑ کر مہنگی آر ایل این جی پر اس لئے منتقل ہوئے کیونکہ انھیں یقین دلایا گیا تھا کہ اسکی سپلائی کبھی منقطع نہیں ہو گی ۔ انھوں نے کہا کہ اگر حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو ملک بھر میں زبردست احتجاج کیا جا سکتا ہے۔