ٹیکس کے نظام میں بڑی اصلاحات کا امکان

عمران خان کی زیر قیادت حکومت ٹیکس نظام میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ شفافیت کے عمل کو یقینی بناتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کی جا سکے۔

765

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ٹیکس کے موجودہ نظام میں طویل مدتی اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس کے نظام میں کثیر سقم پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ٹیکس کا نظام شفاف نہیں رہا اس لئے حکومت ٹیکس نظام میں اصلاحات کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایف بی آر کو مختصر اور طویل مدتی نظام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ترجیحات کا تعین کرنا چاہئے تاکہٹیکس کے نظام میں بہتری کیلئے اصلاحات کی جا سکیں۔
اس کے پہلے مرحلے میں وفاقی کابینہ علیحدہ پالیسی اور انتظامی امور کی منظوری دے چکی ہے۔
ذرائع نے آگاہ کیا کہ حکومت ٹیکس پالیسی بورڈ متعارف کروائے گی جو کامرس، خزانہ اور اقتصادی امور سے متعلق وفاقی وزرا سمیت دیگر پارلیمنٹیرینز اور ماہرین ٹیکس پر مشتمل ہوگی۔
دوسری جانب حکومت آنے والے دنوں میں وزارت خزانہ کے ماتحت ماہر معاشیات اور ٹیکس پر مشتمل ٹیکس پالیسی یونٹ تشکیل دئیے جانے کا بھی امکان ہے جو حکومت کی مشاورت سے کام کرے گی۔
عمران خان کی زیر قیادت حکومت ٹیکس نظام میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ شفافیت کے عمل کو یقینی بناتے ہوئے ٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کی جا سکے۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس کا ادارہ اس سلسلے میں ورکشاپس کا انعقاد کرے گا تاکہ زرعی شعبے میں آمدن ٹیکس میں اضافہ ہو سکے۔
حکومت ٹیکس چوری کی مخبری کرنے والوں کیلئے حفاظتی انتظامات، زیادہ ٹیکس ادا کرنے والوں کی پذیرائی اور تمام ٹیکس دہندگان کے مثبت پہلو اجاگر کرنے پر غور کر رہی ہے۔
پاکستان ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے ذرائع کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور ٹیکس ریفارمز کمیشن کے اشتراک سے ایف بی آر ٹیکس کے بنیادی ڈھانچے میں اصلاحات، خود مختار بورڈز اور متبادل طریقوں سے فعال اور علاقائی دائرہ کار میں بہتری کیلئے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے ساتھ بہتر اشتراک کے باعث بیرونی ترسیلات اور ٹیکس کی ادائیگی کیلئے سروس کوالٹی کے معیار کو جانچنے میں آسانی ہوگی۔
ایف بی آر حکام کے مطابق تنخواہ دار ملازمین و دیگرانفرادی ٹیکس دہندگان کیلیے ایک صفحہ پرمشتمل ریٹرن فارم تیار کیاجارہاہے اوراس ریٹرن فارم کوحتمی شکل دینے کے بعد اس کیلیے موبائل ایپ متعارف کروائی جائے اور اس ایپ کے ذریعے ٹیکس دہندگان اپنے ٹیکس گوشوارے با آسانی جمع کرواسکیں گے اور انھیں کوئی بہت زیادہ معلومات فراہم نہیں کرنا ہوں گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here