بیجنگ: چین نے حال ہی میں مارکیٹ کا معیار متعین کرنے کیلئے ایک ایسی ‘نیگیٹولسٹ’ جاری کی ہے جس میں ان شعبوں کا تعین کیا گیا ہے جن میں مقامی یا بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے سرمایہ کاری کے مواقع یا تو محدود ہیں یا بالکل ممنوعہ کردیے گئے ہیں.
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) کی جانب سے ایک نیوز کانفرنس کے دوران پیش کی جانے والی اس لسٹ میں موجود 151 شعبوں میں سے 4 سرمایہ کاری کیلئے بالکل ممنوعہ ہیں جبکہ باقی 147 شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے حکومت سے منظوری لینا ضروری ہوگا.
لسٹ میںجن شعبوں کا ذکر نہیں وہاں سرمایہ کاری کیلئے حکومتی منظوری کی ضرورت نہیں
ممنوعہ شعبوں میں غیر قانونی سرمایہ کاری اور انٹرنیٹ پر خلاف قانون سرگرمیاں شامل ہیں جبکہ جن شعبوں کیلئے حکومتی منظوری ضروری ہوگی ان میں زراعت، مائننگ، مینوفیکچرنگ کے شعبے شامل ہیں.
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کی جاری کردہ اس فہرست کا اطلاق ملک کے تمام حصوں میں مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں پر ہو گا.
اس سے قبل ایسی ہی ایک فہرست 2016ء میں فری ٹریڈ زونز کیساتھ چار علاقوں میں آزمائشی طور پر جاری کی گئی تھی جس کا دائرہ کار گزشتہ سال 11 صوبوں اورشہروں تک بڑھا دیا گیا تھا .
چین کے تجارتی پارٹنر اس پر زور دیتے آئے ہیں کہ یہ بیرونی کمپنیوں کو اپنی منڈیوں تک رسائی دے اور مناسب لیول پلینگ فیلڈ مہیا کرے.
نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن (این ڈی آر سی) میں ڈائریکٹر اکنامکس سسٹم ریفارم زو شین چینگ کا کہنا ہے کہ حالیہ فہرست فارن انویسٹمنٹ کیلئے جون میں کامرس منسٹری کی جاری کردہ فہرست سے مختلف ہے. ایسے ایریاز جو فہرست میں شامل نہیں ہیں ان کی ہم برابر نگرانی کریںگے.