لاہور: گوگل بزنس گروپ ( جی بی جی) نے ہفتہ کو ایک بزنس فیسٹیول کا اہتمام کیا جس میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے ٹیکنالوجی، سٹارٹ اپس، کاروبار کے فروغ اور نئی ایجادات کے حوالے سے پینل ڈسکسشن میں حصہ لیا.
بزفیسٹ (BizFest2018) دراصل ایک سالانہ کانفرنس ہے جس میں گوگل پراڈکٹس کی ٹریننگ کیساتھ نئے سٹارٹ اپس کے حوالے سے ورکشاپس کا انعقاد کیا جاتا ہے اور ٹیکنالوجی کے کاروبار کے فروغ کیلئے گفتگو کی جاتی ہے. جبکہ اس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کو ٹیکنالوجی کے ذریعے کاروبار کے فروغ میں مدد دینے کیلئے گوگل کے ماہرین اپنی پراڈکٹس استعمال کرنا سکھاتے ہیں.
فاطمہ وینچرز کے تعاون سے منعقدہ حالیہ بزنس فیسٹیول میں ڈیجیٹل ٹرانفارمیشن، ویڈیوز، بزنس انکیوبیشن، کاروبار کے مستقبل، مون شوٹ تھنکنگ اور سٹارٹ اپس ایکو سسٹم کے حوالے سے مخلتف سیشنز کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا.
گوگل ، کوکا کولا، کیو موبائلز، جے ایس بنک، ٹیلی نار پاکستان، کوگنیزینٹ، کریم، پلان ایکس، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور نیشنل انکیوبیشن سینٹر سمیت کئی نئے کارباری اداروں سمیت متعدد بڑے صنعتی گروپس اور مختلف ملٹی نیشنل کمپنیوں نے فیسٹیول میں حصہ لیا.
ٹیلی نار پاکستان کے شعبہ ڈیجیٹل پارٹنر شپ اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ کے سربراہ سعد کیانی نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے زندگی آسان بنا دی ہے تاہم تبدیلی کی رفتار اصل مسئلہ ہے.
جے ایس بنک ای وی پی برانچ لیس بینکنگ نعمان اظہر نے کہا کہ ہم دوسرے ممالک سے منگوا کر ہی ٹیکنالوجی استعمال نہیں کرسکتے بلکہ اسے مقامی طور پر تیار کرنے کی ضرورت ہے. اس کے بغیر ہم ٹیکنالوجی دوست معاشرہ نہیں بنا سکتے.
انہوں نے کہا کہ بینکنگ کیلئے پی او ایس ٹیکنالوجی بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے. لیکن امیزون کی سطح کا ٹیکنالوجی کا استعمال ابھی پاکستان میں قابل عمل نہیں کیونکہ یہاں ابھی بھی لوگ کیش استعمال کرتے ہیں. ہم 20 کروڑ سے زائد آبادی کا ملک ہیں اور یہاں ایک بڑی تعداد انٹرنیٹ ہی استعمال نہیں کرتے اسلیے ٹیکنالوجی کا بڑے پیمانے پر استعمال ممکن نہیں.
گوگل کے فراز اظہر نے مون شوٹ تھنکنگ پر سیر حآصل گفتگو میں بتایا کہ لوگ اور ادارے کس طرح ترقی کی تمنا کرتے اور اپنی توقعات کو بلند رکھتے ہیں.
کوکا کولا پاکستان ہیڈ آف انٹیگریٹڈ مارکیٹنگ کمیونیکشن اور کیوموبائل گروپ مارکیٹنگ ڈائریکٹر ذیشان نے مارکیٹنگ کے بدلتے رجحانات اور نت نئی ٹیکنالوجی کے دور میں اداروں کو درپیش نئے چیلنجز پر بات کی.
گوگل بزنس گروپ کے مینجر نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکنالوجی کا گڑھ ہونے کے باوجود لاہور میں ایسی کوئی ٹیکنالوجی کانفرنس نہیں ہوتی جس میں مقامی ماہرین اپنی کامیابیوں کا اظہار کرسکیں. یہ فیسٹیول لاہور میں آئندہ سالوں میں ہونے والے مزید اقدامات کی طرف پہلا قدم ہے.