لاہور: موبائل فون پر لاگو ٹیکس سے متعلق نئی پالیسی کو کافی نتقید کا سامنا ہے جس کے بعد مشیر وزیراعظم ذوالفقار حسین بخاری نے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر سے مطالبہ کیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو اپنے ساتھ دو فون لانے کی اجازت دی جائے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں زلفی بخاری نے کہا کہ ’’موبائل فون ریگولیٹری کے حوالے سے کافی رائے ملی ہیں جس کے بعد میں نے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر سے درخواست کی ہے کہ بیرون ملک سے کم از کم دو موبائل فون بغیر ڈیوٹی کے لانے کی اجازت دی جائے۔ ہم اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کو بغور سن رہے ہیں اور پوری دنیا میں مقیم پاکستانیوں کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کریں گے۔‘‘
11دسمبر کو وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بیرون ملک سے موبائل فون لانے سے متعلق نئی پالیسی متعارف کروائی تھی جس کے مطابق بیرونِ ملک سے پاکستان آنے والے پاکستانیوں کو اب اپنے ذاتی استعمال کے ایک موبائل فون کے علاوہ زائد فون لانے پر ایئرپورٹ پر ہی مزید ٹیکس ادا کرنا ہوگا، اس سے بیرون ملک مقیم پاکستانی تشویش کا شکار ہیں جو اپنے اہل خاندان اور عزیز و اقارب کے لیے مہنگے موبائل فون تحفتاً لے کر آتے تھے۔
پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے نیا سسٹم لگانے کا بھی اعلان کیا ہے کے بعد چوری شدہ یا اسمگل شدہ موبائل فون کی آئی ایم ای آئی شناخت کو بلاک کر دیا جائے گا۔ اس نظام کے نفاذ کے ساتھ ہی حکومت نے بیرون ملک سے آنے والے موبائل فونز پر بھی بھاری ٹیکس عائد کرنا شروع کردیے ہیں۔
زلفی بخاری کی حماد اظہر سے موبائل فون پر ٹیکسز میں نرمی کی سفارش
وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار حسین بخاری نے حماد اظہر سے سفارش کی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کم از کم دو موبائل فون ساتھ لانے کی اجازت دی جائے۔