لاہور: گوگل نے فیس بک کے مقابلے میں لانچ کی گئی اپنی سوشل میڈیا سروس گوگل پلس کو طے شدہ شیڈول سے 4 ماہ قبل ہی آئندہ برس اپریل میں بند کرنے کا اعلان کردیاہے کیونکہ ایک بار پھر صارفین کا ڈیٹا متاثر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
گوگل کی ایک بلاگ پوسٹ کے مطابق سافٹ ویئر کی خرابی کے باعث کمپنی نے گوگل پلس کو اگست 2019ء کی بجائے اپریل میں ہی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس سال دوسری مرتبہ یہ شکایات سامنے آئی ہیں، اور 52.5 ملین صارفین کا ڈیٹا متاثر ہوا ہے۔
رواں سال مارچ میں بھی انکشاف ہوا تھا کہ ہیکرز نے 50 لاکھ گوگل صارفین کا ڈیٹا ہیک کیا، جنہیں صارفین کے اِن باکس تک بھی رسائی حاصل ہوگئی تھی۔
تاہم گوگل کمپنی کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کوئی شواہد نہیں ملے جس سے ثابت ہو کہ سافٹ ویئر کی خرابی سے کسی دوسری ایپ کو صارفین کے ڈیٹا تک رسائی ملی ہو۔
واضح رہے کہ یہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی کو گوگل کے ڈیٹا چیکنگ عمل کے حوالے سے امریکی کانگریس کی جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا ہے۔
کانگرس میں دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کے قانون سازوں نے گوگل، فیس بک اور دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو کنٹرول کرنے کے لیے پرائیویسی کے نئے اصول و ضوابط کا مطالبہ کر رکھا ہے۔
گوگل نے اکتوبر میں اعلان کیا تھا کہ گوگل پلس کو متعارف کیے جانے کے بعد سے یہ سوشل میڈیا صارفین کو زیادہ متاثر نہیں کرسکا اور سیکیورٹی حملوں کے باعث اسے اگست 2019ء میں بند کردیا جائے گا۔