اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پائیدار ترقیاتی اہداف اچیومنٹ پروگرام (ایس اے پی) کے تحت ارکان پارلیمان کیلئے ایک ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دے دی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت منعقدہ ای سی سی کے اجلاس میں کابینہ ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا کہ مذکورہ پروگرام کیلئے رواں مالی سال کے بجٹ میں 70 ارب روپے مختص کیے گئے تھے جن میں بعد ازاں 17 ارب روپے اور پھر 3 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔ ایس اے پی سٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات پر 90 ارب روپے کے فنڈز پہلے ہی متعلقہ وزراء اور صوبائی حکومتوں کو مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے جاری کیے جا چکے ہیں۔ سٹیرنگ کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے 19 اپریل کو منعقدہ اجلاس میں وسیع تر عوامی مفاد میں یہ نکتہ اٹھایا تھا کہ اکثر پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے مزید فنڈز کی ضرورت ہے۔
تاہم وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات نے 4 مئی 2023ء کو صرف اور صرف کابینہ ڈویژن کی حمایت میں ایک ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔
دوسری جانب ای سی سی نے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے سیلاب سے تباہ ہونے والی سڑکوں اور راستوں کی تعمیروبحالی کی مد میں ایک ارب 66 کروڑ 60 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی۔ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کیلئے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت دالبندین سے زیارت تک سڑک کی تعمیر کیلئے 10 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
یوریا کھاد کی درآمد پر وفاقی حکومت کے ذمے واجبات کی ادائیگیوں کیلئے وزارت تجارت کیلئے ساڑھے 5 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔ وفاقی حکومت یوریا کی درآمد پر 50 فیصد ادائیگی کرنے کی پابند ہے جبکہ بقیہ رقم صوبے ادا کرتے ہیں۔
جیوانی تا گوادر دوسرے سرکٹ سٹرنگ کی تعمیر کیلئے وزارت توانائی کیلئے 92 کروڑ 20 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی کی جانب سے پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کیلئے ایک کروڑ 73 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ وزارت برائے تخفیف غربت کے ایما پر ایس او ایس ویلجز کے لیے 5 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
اسی طرح ای سی سی اجلاس میں وفاقی حکومت کی تشہیری مہم چلانے کیلئے 55 کروڑ روپے وزارتِ اطلاعات و نشریات کیلئے مظور کیے گئے۔