سٹیٹ بینک غیرملکی کرنسی اکاؤنٹس میں ترسیلات زر کا 35 فیصد برقرار رکھنے کا ایشو حل کرنے میں مدد کریگا

59

اسلام آباد: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس میں ترسیلات زر کو 35 فیصد برقرار رکھنے سے متعلق بینکنگ معاملات کو حل کرنے کے لیے کمرشل بینکوں، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) اور پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن (پاشا) کے نمائندوں کے ساتھ رابطہ  کرے گا۔

یہ فیصلہ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ نے بھی شرکت کی تاکہ متعلقہ حلقوں کی طرف سے پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

ممبر آئی ٹی نے فورم کو وزیراعظم کی ہدایات پر عملدرآمد کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ کیا۔ سٹیٹ بینک، ایف بی آر اور ایچ ای سی کے نمائندوں نے اجلاس میں وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کی طرف سے اجاگر کیے گئے مسائل سے آگاہ کیا۔

وفاقی وزیر آئی ٹی اور معاون خصوصی نے چیئرمین ایچ ای سی اور ان کی ٹیم کی وزیراعظم کے فیصلوں پر عمل درآمد کی کوششوں کو سراہا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس کمپنیوں کے لیے فارن کرنسی اکاؤنٹ کھولنے کی کارروائیوں کو سٹیٹ بینک کی جانب سے سہولت فراہم کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سٹیٹ بینک اگلے ہفتے ایک سیشن کا انعقاد کرے گا تاکہ کمرشل بینکوں کے نمائندوں کو پی ایس ای بی اور پاشا کی ٹیموں کے ساتھ بٹھایا جائے اور فارن کرنسی اکاؤنٹس میں ترسیلات زر کو 35 فیصد برقرار رکھنے سے متعلق بینکنگ معاملات کو حل کیا جا سکے۔

سٹیٹ بینک نے وضاحت کی کہ اعلان کردہ پالیسی کے تحت فنڈز کو برقرار رکھنا اور استعمال کرنا دونوں بہت زیادہ محفوظ ہیں لہٰذا آئی ٹی کمپنیاں اس پالیسی کو اپنی ضرورت کے مطابق استعمال کر سکتی ہیں۔ ایف بی آر نے اس موقع پر بتایا کہ آئندہ فنانس بل میں ایف بی آر، پی ایس ای بی اور پاشا کے درمیان متفقہ ترامیم تجویز کی جا رہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here