لاہور: پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) نے کہا ہے کہ وہ مقامی طور پر تیار کردہ ہائبرڈ الیکٹرک وہیکل آئندہ سال کے آخر تک متعارف کرائے گی۔
کمپنی کے اعلیٰ حکام نے حال ہی میں رواں مالی سال 2022-23ء کی تیسری سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے مالیاتی نتائج اور مستقبل کے آؤٹ لُک پر تبادلہ خیال کے لیے منعقدہ ایک اجلاس میں میں اس پیشرفت کا انکشاف کیا۔
بروکریج ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ کے مطابق انڈس موٹر کمپنی انتظامیہ نے بتایا کہ ہائبرڈ ماڈل پر کام جاری ہے۔
اس سے قبل ستمبر 2021ء میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ وہ ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی پیداوار میں 10 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پاک سوزوکی نے رواں سال چوتھی بار گاڑیاں مہنگی کر دیں
ایف بی آر کا درآمدی گاڑیوں پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی کی مدت نہ بڑھانے کا فیصلہ
ایف بی آر کی مجوزہ ترامیم کا سیاحوں اور ان کی گاڑیوں پر کیا اثر پڑے گا؟
ایک اور بروکریج ہاؤس اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے مطابق ’’کمپنی کا خیال ہے کہ مقامی طور پر تیار کیے جانے والے ہائبرڈ ماڈل کی طلب ان اندازوں سے کم رہی ہے جو توسیع کے وقت لگائے گئے تھے۔ ہائبرڈ ماڈل میں لوکل کمپوننٹ 52 فیصد سے 53 فیصد ہو گا۔‘‘
گزشتہ ہفتے انڈس موٹرز کمپنی نے رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے لیے 3.216 ارب روپے کا بعد از ٹیکس منافع کا اعلان کیا تھا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے 5.118 ارب روپے بعد از ٹیکس منافع کے مقابلے میں 37 فیصد کم ہے۔
کمپنی کی فی شیئر آمدن 65.11 روپے کے مقابلے میں 40.92 روپے رہی۔ 31 مارچ 2023 کو ختم ہونے والے پہلے نو مہینوں میں کمپنی کی مالیاتی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس 20 اپریل کو ہوا۔ اس نتیجہ کے ساتھ کمپنی نے 24.4 روپے فی شیئر کے عبوری نقد منافع کا اعلان کیا۔ یہ 18.4 روپے فی شیئر کے پہلے سے ادا شدہ عبوری نقد منافع کے علاوہ تھا۔
پاکستانی آٹو موٹیو انڈسٹری درآمدات پر انحصار کرتی ہے، اس لیے یہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے شرح مبادلہ کے بحران میں پھنس گئی ہے جس کا سارا بوجھ صارفین پر ڈالا جا رہا ہے۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعدادوشمار کے مطابق آٹو انڈسٹری نے مارچ میں 9 ہزار 2 سو 11 یونٹس فروخت کیے جو فروری 2023ء کے مقابلے میں تو 62 فیصد زیادہ ہیں تاہم مارچ 2022 کے مقابلے میں 66 فیصد کم ہیں۔