ایکنک نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے مزید 20 ارب روپے کی منظوری دیدی

ڈرگ روڈ سے کراچی سٹی اسٹیشن تک کے سی آر لوپ سیکشن میں واقع 22 لیول کراسنگز ختم کرکے انڈرپاس اور فلائی اوور تعمیر کیے جائیں گے، وزیراعظم آئندہ ہفتے میگا پروجیکٹ کا افتتاح کریںگے

1155

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی انتظامی کمیٹی (ایکنک) نے کراچی سرکلر ریلوے کے لوپ سیکشن میں لیول کراسنگز کے خاتمہ کیلئے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کیلئے 20 ارب 71 کروڑ روپے کی منظوری دیدی۔

ایکنک کا اجلاس وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے کراچی سرکلر ریلوے کے لوپ سیکشن میں لیول کراسنگز کے خاتمہ اور بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر سے متعلق سمری کی منظوری دی گئی۔

پاکستان ریلوے اور وفاقی حکومت مشترکہ طور پر اس منصوبے کو مکمل کریں گے، منصوبہ کے تحت 22 لیول کراسنگز پر فلائی اوور اور انڈر پاس تعمیرکئے جائیں گے، اس منصوبہ کی مجموعی لاگت کیلئے 20715.36 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے جس کی تکمیل سے کراچی سرکلر ریلوے ٹرین کی بلارکاوٹ نقل وحمل ممکن ہو سکے گی۔

اجلاس میں منصوبہ بندی کمیشن کی اس سفارش کی بھی منظوری دی گئی کہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کو ان منصوبوں کا جائزہ لینے کا اختیاردیا جائے جن میں ایکنک نے منظورکردہ منصوبوں کی لاگت کو معقول بنانے کی ہدایت کی ہو۔

جائزہ میں منصوبہ کی لاگت کم ہونے کی صورت میں اس کی منظوری سی ڈی ڈبلیو پی دے گی اور اس کی رپورٹ چئیرمین ایکنک کو بھیجی جائے گی جبکہ لاگت زیادہ ہونے کی صورت میں منصوبہ نظرثانی و حتمی منظوری کیلئے ایکنک کے سامنے دوبارہ پیش کیا جائے گا۔

ایکنک اجلاس کے بعد وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ایک ٹویٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کراچی سرکلر ریلوے کے لئے 20.7 ارب روپے کی لاگت کا انفراسٹرکچر پراجیکٹ منظور کر لیا ہے۔

اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے وزیراعظم عمرا ن خان اس میگا پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔ یہ منصوبہ کراچی پیکج کا حصہ ہے۔

یاد رہے کہ گزششہ روز سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 20.715 ارب روپے مالیتی کراچی سرکلر ریلویز کے لوپ سیکشن سے لیول کراسنگ کے خاتمے کیلئے انفراسٹرکچر کی تعمیر کا منصوبہ منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوایا تھا۔

مجوزہ تعمیراتی ڈھانچے ڈرگ روڈ سے کراچی سٹی اسٹیشن تک کے سی آر لوپ سے واقع 22 لیول کراسنگز کو ختم کرنے میں مدد کریں گے اور اس سے پبلک ٹرانسپورٹ کا ایک قابل اعتماد نظام میسر آ ئے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here