پاک تاجکستان بزنس فورم کا پہلا اجلاس، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ سمیت 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

یورپی یونین اور آسیان کی طرح خطے میں رابطہ کاری اور تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، آپ ہماری بندرگاہ کے ذریعہ تجارت کریں، ہم تاجکستان کا زمینی راستہ تجارت کے لیے استعمال کر سکتے ہیں،مشیر تجارت رزاق دائود کا پاک تاجکستان بزنس فورم کے پہلے اجلاس سے خطاب

875

دوشنبے: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داﺅد نے کہا ہے کہ پہلے پاک تاجکستان بزنس فورم کے اجلاس میں 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رزاق دائود نے کہا کہ تاجک کاروباری شخصیات سے نہایت کارآمد ملاقات ہوئی، پہلی بار دونوں طرف کے تاجر ایک دوسرے سے ملے، یہ ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، اجلاس میں پاکستان سے 70 جبکہ تاجکستان سے 170 کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس سے بھی بات کرتے ہیں وہ علاقائی روابط کی بات کرتا ہے، تاجکستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے)، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ، کسٹم کے طریقہ کار کو منظم کرنے سمیت بینکنگ کے حوالہ سے تبادلہ خیال ہوا ہے، بات چیت کے دوران وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق علاقائی روابط اور علاقائی تجارت ہماری پالیسی تھی۔

بعد ازاں پاکستان تاجکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا کہ یورپی یونین اور آسیان کی طرح خطے میں رابطہ کاری اور تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد علاقائی تجارت اور روابط کو بڑھانا ہے۔

انہوں نے تاجک تاجروں اور کاروباری شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری بندرگاہ کے ذریعہ تجارت کریں جبکہ ہم تاجکستان کی زمینی راستے کو تجارت کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، ہمیں مسائل کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

رزاق دائود نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور فارما سیوٹیکل کے شعبوں میں جوائنٹ وینچر قائم کرنا چاہتے ہیں، نجی شعبہ کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے میں تاجر برادری سے کہتا ہوں کہ وسط ایشیائی مارکیٹ میں داخل ہوں اور تمام کاروباری شعبوں میں مواقع تلاش کریں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here