دوشنبے: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داﺅد نے کہا ہے کہ پہلے پاک تاجکستان بزنس فورم کے اجلاس میں 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رزاق دائود نے کہا کہ تاجک کاروباری شخصیات سے نہایت کارآمد ملاقات ہوئی، پہلی بار دونوں طرف کے تاجر ایک دوسرے سے ملے، یہ ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، اجلاس میں پاکستان سے 70 جبکہ تاجکستان سے 170 کاروباری شخصیات نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ہم جس سے بھی بات کرتے ہیں وہ علاقائی روابط کی بات کرتا ہے، تاجکستان کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے)، ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ، کسٹم کے طریقہ کار کو منظم کرنے سمیت بینکنگ کے حوالہ سے تبادلہ خیال ہوا ہے، بات چیت کے دوران وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق علاقائی روابط اور علاقائی تجارت ہماری پالیسی تھی۔
Pakistan-Tajikistan Business Forum is being organised by MOC at Dushanbe today. 67 companies from Pakistan & more than 150 Tajik companies are participating. More than 1500 B2B meetings are being held in Textiles, Pharma, Leather, Agricultural, Logistics, Tourism &Mining sectors. pic.twitter.com/qqrwk7a9AG
— Ministry of Commerce (MOC) (@mincompk) September 16, 2021
بعد ازاں پاکستان تاجکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا کہ یورپی یونین اور آسیان کی طرح خطے میں رابطہ کاری اور تجارت کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد علاقائی تجارت اور روابط کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے تاجک تاجروں اور کاروباری شخصیات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری بندرگاہ کے ذریعہ تجارت کریں جبکہ ہم تاجکستان کی زمینی راستے کو تجارت کے لیے استعمال کر سکتے ہیں، ہمیں مسائل کے خاتمے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
رزاق دائود نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور فارما سیوٹیکل کے شعبوں میں جوائنٹ وینچر قائم کرنا چاہتے ہیں، نجی شعبہ کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہوتا ہے میں تاجر برادری سے کہتا ہوں کہ وسط ایشیائی مارکیٹ میں داخل ہوں اور تمام کاروباری شعبوں میں مواقع تلاش کریں۔