چین بنیادی سائنسی تحقیق پر کتنا خرچ کرتا ہے؟

چین کی اکیڈیمک تحقیق دنیا میں دوسرے نمبر پر آ چکی، کل اقتصادی پیداوار ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہائی ٹیک زونز میں ہو رہی ہے جو 12 فیصد سے زیادہ بنتا ہے، وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی وانگ ژیگانگ

681

بیجنگ: چین نے بنیادی سائنسی تحقیق پر اخراجات کا حجم بڑھا کر 6 فیصد کر دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک معیشت کے بعد ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی سپر پاور بننے کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے۔

چین کے وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی وانگ ژیگانگ نے بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ صدر ژی جن پنگ کی حکومت نے بنیادی سائنسی تحقیق کے لیے مربوط انداز سے فنڈنگ بڑھا کر 6 فیصد کر دی ہے اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ کی سالانہ اوسط ترقی 16.9 فیصد تک آ چکی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اعلیٰ درجے کی سائنسی اور تکنیکی ترقی کے مقالہ جات میں دنیا میں دوسرا بڑا حصہ دار ہے، چین کی اعلیٰ درجے کے اکیڈمک تحقیق، جس میں سائنس، کیمسٹری، انجنیئرنگ، ٹیکنالوجی، ریاضی اور فزکس شامل ہے، دنیا میں دوسرے نمبر پر شمار ہوتی ہے۔

وانگ ژیگانگ نے کہا کہ چین کی کل اقتصادی پیداوار ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہائی ٹیک زونز میں ہو رہی ہے جو کل ملک کا 12 فیصد سے زیادہ بنتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here