سڈنی: بھارت سے اٹھنے والا کورونا وائرس کا ڈیلٹا ویریئنٹ تیزی کے ساتھ ایشیا سمیت دنیا کے کئی ممالک میں پھیلنا شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے کئی ممالک میں دوبارہ پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
آسڑیلیا اور جنوبی کوریا میں گزشتہ ہفتے ڈیلٹا اور ڈیلٹا پلس ویرئینٹ کے ریکارڈ کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے جس کے باعث ان ممالک میں کورونا سے متعلق پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق تمام تر احتیاطی تدابیر کے باوجود گزشتہ سال دسمبر میں بھارت سے انتہائی تیزی کے پھیلنے والا ڈیلٹا ویرئینٹ اس وقت دنیا کے 100 ممالک میں پہنچ چکا ہے۔
جاپان میں بھی ڈیلٹا کی موجودگی ریکارڈ کی گئی ہے جہاں اولمپک گیمز شروع ہونے والی ہیں۔ آسڑیلیا کے دارلحکومت سڈنی میں ڈیلٹا وائرس کے 200 سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جہاں دو ہفتے کا لاک ڈاﺅن نافذ کر دیا گیا ہے۔
آسڑیلیا ابھی تک اپنی کل آبادی کے 6 فیصد، جنوبی کوریا 10 فیصد اور جاپان کل آبادی کے 12 فیصد کو ہی کورونا سے بچائو کی ویکسین لگا سکے ہیں۔
جاپانی حکام کے مطابق ڈیلٹا ویرئینٹ کے زیادہ تر کیسز ٹوکیو سمیت تین ہمسایہ مشرقی علاقوں میں رجسٹرڈ ہوئے ہیں اور خدشہ ہے کہ وسط جولائی میں ان میں 50 فیصد اضافہ ہو جائے گا، زیادہ متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی ہے۔
ادھر جنوبی کوریا میں کورونا وائرس کے نئے 800 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جو گزشتہ چھ ماہ میں سب سے زیادہ یومیہ ریکارڈ ہے، حکام کے مطابق مسلسل 10 روز سے کیسز، بشمول ڈیلٹا ویریئنٹ، میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انڈونیشیا میں بھی ڈیلٹا ویریئنٹ سامنے آنے کے بعد 20 جولائی تک ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، امریکہ نے ڈیلٹا ویریئنٹ کے کیسز بڑھنے کے بعد خصوصی اقدامات کا اعلان کیا ہے جن میں ہاٹ سپاٹ پر خصوصی مدد بھیجنا شامل ہے، برطانیہ اور پرتگال بھی ڈیلٹا ویریئنٹ سے نمٹنے کے اقدامات اٹھا چکے ہیں۔
دوسری جانب یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ اب تک بنائی جانے والی ویکسینز میں سے کون سی کورونا وائرس کے نئے تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹا ویریئنٹ کے خلاف موثر ثابت ہو گی۔
امریکی کمپنی جانسن اینڈ جانسن نے اپنی تیار کردہ ویکسین کو ڈیلٹا ویریئنٹ سمیت دوسری ابھرتی ہوئی کورونا میوٹیٹڈ اقسام کے خلاف 85 فیصد موثر قرار دیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی ویکسین، جس کا سنگل شاٹ ہی لگتا ہے، ڈیلٹا ویرئینٹ سمیت متعدد اقسام کے دوسرے کورونا وائرسز کے خلاف 85 فیصد قوت مدافعت و فعالیت رکھتی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی ویکسین سے پیدا ہونے والی انٹی باڈیز کم از کم آٹھ ماہ تک متاثرہ فرد کو شدید بیمار ہونے اور کورونا سے موت کے منہ میں جانے سے روک دیتی ہیں۔
جانسن اینڈ جانسن کے ڈرگز بزنس کے ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ یونٹ کے سربراہ متھائے میمن کے مطابق ان کی ویکسین ایسی اینٹی باڈیز کی پیدائش کا سبب بنتی ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس کے مختلف ویرئینٹ کے خلاف پہلے سے زیادہ موثر ہوتی جاتی ہیں۔
یاد رہے کہ جانسن اینڈ جانسن سے پہلے فائزر بائیو این ٹک، موڈرنا اور ایسٹرا زنیکا بھی اپنی ویکسینز کے ڈیلٹا کے خلاف موئثر ہونے بارے اس طرح کی رپورٹس جاری کر چکی ہیں۔