وہ ملک جہاں وبا کے دوران ارب پتی افراد کی تعداد میں 24 فیصد اضافہ ہوا

ان امراء کی دولت بڑھ کر مجموعی طور پر 597.2 ارب پاﺅنڈ تک پہنچ گئی جبکہ تعداد 171 ہو گئی، دولت میں بے تہاشہ اضافہ کی وجہ آن لائن خریداری، سوشل نیٹ ورکنگ اور کمپیوٹر گیمنگ میں اضافہ ہے

556

لندن: برطانوی ارب پتیوں کی دولت میں کورونا وائرس کے باوجود سال 2020ء کے دوران سالانہ بنیاد پر 21.7 فیصد اور تعداد میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

برطانوی ذرائع ابلاغ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2020ء میں کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کے دوران آن لائن خریداری، سوشل نیٹ ورکنگ اور کمپیوٹر گیمنگ میں میں اضافہ ہوا جس باعث ان صنعتوں سے وابستہ برطانوی کاروباری اداروں اور شخصیات کی دولت میں 2019ء کے مقابلے میں 21.7 فیصد اضافہ ہوا۔

دولت میں اضافے کی وجہ سے ارب پتیوں کی فہرست میں کئی نئے چہرے بھی شامل ہوئے جن کی دولت کا مجموعی حجم بڑھ کر 597.2 ارب پائونڈ تک پہنچ گیا جبکہ امراء کی تعداد سالانہ بنیاد پر 24 فیصد اضافے کے ساتھ 171 ریکارڈ کی گئی ہے۔

یوکرین نژاد کاروباری شخصیت لیونرڈ بلاویٹنک 23 ارب پاﺅنڈ سٹرلنگ یعنی 26.8 ارب یورو کے اثاثوں کے ساتھ برطانیہ کے امیر ترین فرد قرار پائے۔ ان کا تعلق خام تیل اور میڈیا بزنس سے ہے اور ان کے اثاثوں میں سال 2020ء کے دوران 7.2 ارب پائونڈ سٹرلنگ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ڈیوڈ اینڈ سائمن روبن 21.46 ارب پائونڈ سٹرلنگ کے ساتھ دوسرے، سری اینڈ گوپی ہندوجا اینڈ فیملی 17 ارب پائونڈ کے ساتھ تیسرے، جیمز ڈائی سن اینڈ فیملی 16.3 ارب پاﺅنڈ سٹرلنگ کے ساتھ چوتھے، لکشمی متل اینڈ فیملی 14.68 ارب پاﺅنڈ کے ساتھ پانچویں نمبر پر رہے۔

اسی طرح علی شیر عثمانوف 13.4 ارب ڈالر پاﺅنڈ کے ساتھ چھٹے، کرسٹن اینڈ جارن رائزنگ 13 ارب پاﺅنڈ کے ساتھ ساتویں، رومان اینڈ ابراموچ 12.1 ارب پاﺅنڈ کے ساتھ آٹھویں نمبر پر رہے۔

سال 2020ء کے دوران چارلن ڈی کاروالو، ہینیکن اینڈ مائیکل ڈی کاروالو 12.01 ارب پاﺅنڈ سٹرلنگ کے ساتھ نویں جبکہ گائے، جارج، الانا اور گیلن ویسٹن اینڈ فیملی 11 ارب پاﺅنڈ سٹرلنگ کے اثاثوں کے ساتھ دسویں نمبر پر رہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here