اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومتی محکموں کی ڈیجیٹائزیشن سے نہ صرف محصولات میں ہونے والے نقصان کو کم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے شفافیت کو بھی فروغ ملے گا اور کاروباری آسانیاں فراہم ہوں گی۔
گزشتہ روز پاکستان سنگل ونڈو کے حوالہ سے قائم سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ کی زیرصدارت ہوا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایف بی آر کے ممبر کسٹمز نے وزیر خزانہ کو پاکستان سنگل ونڈو کے نفاذ کے پہلے مرحلہ میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر نے پاکستان سنگل ونڈو کو بڑے بینکوں، نادرا اور دیگر متعلقہ محکموں کے ساتھ مربرط کرنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اہداف کے حصول میں نظام الاوقات کو کلیدی اہمیت حاصل ہے، انہوں نے ایف بی آر اور متعلقہ سرکاری محکموں کو اِس اہم منصوبہ کو بروقت مکمل کرنے کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اِس منصوبہ سے درآمدات اور برآمدات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی اصلاحات ہیں، اس سے کارگو کلئیرنس اور منسلکہ طریقہ ہائے کار کو مرکزی دھارے میں لایا جائے گا جس سے تجارت اور سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں کی ڈیجیٹائزیشن سے ناصرف انڈر ویلیو ایشن اور مِس ڈکلئیریشن کے نتیجہ میں محصولات میں ہونے والے نقصان کو کم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے شفافیت کو فروغ ملے گا اور کاروبار میں آسانیاں فراہم ہوں گی۔