اسلام آباد: پاکستان کے مجموعی طور پر جمع کیے گئے انکم ٹیکس میں سب سے زیادہ حصہ کراچی کا ہے جو سالانہ انکم ٹیکس آمدن میں 41.39 فیصد حصہ ڈالتا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری کردہ اعدادوشمار کا یہ تجزیہ ٹیکس سال 2018ء کے لیے جمع کرائے گئے انکم ٹیکس گوشواروں کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
ملک کے بڑے شہروں کے انکم ٹیکس سے متعلق اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیکس سال 2018ء کیلئے دیگر شہروں کے مقابلے میں کراچی نے سالانہ انکم ٹیکس کی بنیاد پر سب سے زیادہ حصہ ڈالا۔
یہ بھی پڑھیے:
نان کیش بینکنگ ٹرانزیکشنز پر وِد ہولڈنگ ٹیکس 21 فیصد اضافے سے 7 ارب روپے ریکارڈ
آئی ایم ایف کی تجویز پر حکومت کا انکم ٹیکس سلیبس کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ
’پاکستان کی برآمداتی استعداد 88 ارب ڈالر، پونے 2 ارب ڈالر اضافی ٹیکس، 9 لاکھ نوکریاں پیدا کی جا سکتی ہیں‘
ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق شہر اقتدار اسلام آباد نے ٹیکس سال 2018ء کے دوران مجموعی انکم ٹیکس میں 19.9 فیصد اور پنجاب کے دارلخلافہ لاہور نے 19.56 فیصد حصہ ڈالا۔
اسی طرح راولپنڈی کا حصہ 3.43 فیصد، ملتان 1.65 فیصد، پشاور 1.33 فیصد، کوئٹہ 0.99 فیصد، ڈیرہ غازی خان 0.62 فیصد، حیدرآباد 0.57 فیصد، سکھر 0.35 فیصد، شیخوپورہ 0.25 فیصد اور بہالپور نے 0.24 فیصد حصہ ڈالا۔
فیصل آباد ٹیکسٹائل انڈسٹری کا گڑھ ہے لیکن ٹیکس سال 2018ء کے دوران مجموعی انکم ٹیکس میں مانچسٹر آف پاکستان کا حصہ محض 1.71 فیصد رہا، اسی طرح صنعتی شہر گوجرانوالہ کا حصہ 0.77 فیصد اور سیالکوٹ کا 0.74 فیصد رہا۔
ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق صوبائی لحاظ سے مجموعی انکم ٹیکس میں سندھ نے سب سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا جس نے ٹیکس سال 2018ء کے دوران 44.91 فیصد انکم ٹیکس جمع کیا۔
مجموعی طور پر انکم ٹیکس میں پنجاب کا حصہ 34 فیصد سے زائد رہا، وفاقی دارالحکومت کا 15 فیصد، خیبر پختونخوا 3.54 فیصد، بلوچستان 1.67 فیصد اور گلگت بلتستان نے مجموعی انکم ٹیکس جمع کرانے میں 0.12 فیصد حصہ ڈالا۔
ملک کی مشہور مارکیٹس کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹیکس سال 2018ء کیلئے سب سے زیادہ انکم ٹیکس آمدن کراچی کی صدر مارکیٹ سے 36.7 فیصد ہوئی جبکہ بلیو ایریا اسلام آباد 19.01 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔
اسی طرح ملتان روڈ لاہور 5.19 فیصد، مارکیٹ اسٹیٹ ایونیو کراچی 2.95 فیصد، صدر ملتان 2.86 فیصد، صدر لاہور 2.53 فیصد، کارخانو مارکیٹ پشاور 2.51 فیصد، رائے ونڈ بازار لاہور 1.99 فیصد، فیروز پور روڈ لاہور 1.92 فیصد، دی فورم کراچی 1.57 فیصد، صدر پشاور 1.57 فیصد جودیا بازار کراچی 1.46 فیصد، مین بولیورڈ گلبرگ لاہور 1.42 فیصد، صدر راولپنڈی 1.08 فیصد اور واپڈا ٹاؤن لاہور سے 0.78 فیصد انکم ٹیکس جمع ہوا۔
کیٹیگری کے اعتبار سے دیکھا جائے تو مختلف کمپنیوں نے مجموعی انکم ٹیکس آمدن کا 55.84 فیصد ادا کیا، بغیر تنخواہ دار طبقے نے 21.01 فیصد، تنخواہ دار طبقے نے 14.66 فیصد، ایسوسی ایشن آف پرسنز نے 8.49 فیصد انکم ٹیکس جمع کرایا۔
فائلرز کے اعدادوشمار کے مطابق تنخواہ دار طبقے کی کیٹیگری میں آنے والے فائلرز کی انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح 42.12 فیصد رہی جبکہ بغیرتنخواہ کی کیٹیگری میں آنے والے فائلرز کی شرح ملک بھر کے مجموعی فائلرز کا 54.06 فیصد رہی اور ایسوسی ایشن آف پرسنز کی کیٹیگری میں آنے والے فائلرز کی شرح 2.26 فیصد ریکارڈ کی گئی۔