لاہور: پنجاب حکومت نے زرعی رقبے پر آبیانہ کا ایک سو سال پرانا کاغذی نظام ختم کرکے کاشت کاروں کی سہولت کیلئے جدید ای آبیانہ نظام متعارف کرا دیا۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کاشت کاروں سے آبیانہ وصولی کے جدید سسٹم کا افتتاح کیا، اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آبیانہ وصولی کا جدید سسٹم رائج ہونے سے ایک صدی پرانے نظام کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں چار پائلٹ کینال ڈویژنز خانواہ، لیہ، قصور اور شیخوپورہ میں ای آبیانہ نظام کا اجراء کیا گیا ہے اوراس نظام کو بتدریج پورے صوبے میں متعارف کرایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے:
پنجاب: 452 ارب روپے کی سرکاری اراضی قبضہ مافیا سے واگزار
پنجاب حکومت کا غیرقانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ 100 سالہ آبیانہ کے پرانے نظام کی جگہ کاشت کاروں کو آبیانہ کا کمپیوٹرائزڈ بل جاری کیا جائے گا، آن لائن سسٹم کے تحت آبیانہ کی شفاف وصولی کے بعد اسے بروقت سرکاری خزانے میں جمع کرایا جا سکے گا۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ جدید کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا بیس سے کسانوں کو پرانے نظام کی خامیوں سے نجات ملے گی اور نئے نظام کے تحت پرچی پر آبیانہ نہیں دیا جائے گا بلکہ کاشتکاروں کو مکمل بل دیا جائے گا جس پر کسان اور رقبہ سے متعلق تفصیلات بھی شامل ہوں گی۔
ای آبیانہ نظام پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ آبیانہ کی ادائیگی قریبی بینکوں، ایزی پیسہ، اے ٹی ایم، جاز کیش یا ای پے موبائل ایپ کے ذریعے کی جا سکے گی۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ جدید نظام سے کسانوں کے استحصال کا خاتمہ ہو گا، ای آبیانہ نظام کی بدولت بروقت وصولی کو یقینی بنایا جا سکے گا اور اس نظام سے نہری نظام کی دیکھ بھال میں مالی معاونت حاصل ہو گی۔