کیلی فورنیا: سماجی رابطوں کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک کا کہنا ہے کہ وہ 13 برس سے کم عمر بچوں کے لئے انسٹاگرام ایپ بنانے پر کام کر رہی ہے۔
امریکہ میں پرائیویسی کے وفاقی قواعد و ضوابط کے تحت 13 برس سے کم عمر بچے انسٹاگرام کی موجودہ ایپ استعمال نہیں کر سکتے۔ ایسی ہی پابندیاں کچھ دیگر ممالک میں بھی عائد ہیں۔
فیس بک نے خبر رساں ادارے بزفیڈ کی اُس رپورٹ کی تصدیق کی ہے کہ کمپنی بچوں کے لئے ایک ایسے انسٹاگرام پر کام کر رہی ہے جو وہ والدین کی نگرانی میں استعمال کر سکیں گے۔
حال ہی میں فیس بک نے انسٹاگرام پر نوجوانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نئے قواعد کا اعلان کیا تھا، لیکن بچوں کے تحفظ کے حوالے سے سب سے زیادہ دبائو سماجی تنظیموں کی جانب سے آتا ہے۔
تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ فیس بک کا بچوں کے انسٹاگرام بنانے کا اعلان کمپنی کی جانب سے اپنے صارفین کی تعداد بڑھانے کا نیا طریقہ کار ہے، اس طریقے سے فیس بک بچوں کی اس انداز میں تربیت کرے گا کہ وہ بڑے ہو کر اس کے صارفین بنیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ذیلی ادارے ایمنسٹی ٹیک کی شریک ڈائریکٹر راشا عبدالرحیم کا کہنا ہے کہ بچوں کی نجی معلومات کے حوالے سے فیس بک اس وقت سب سے بڑا خطرہ ہے۔
ان کے بقول بچوں کے تحفظ کے لئے نئے قواعد بنانا اہم ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ فیس بک ان بچوں کی تفصیلی پروفائلز کا ڈیٹا جمع کر کے اس سے نفع حاصل کرے گا۔