پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے عوام کو علاج معالجہ کی سستی سہولیات فراہم کرنے کیلئے صحت کارڈ پلس کی مد میں اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے ساتھ 20 ارب روپے کا معاہدہ کرلیا۔
معاہدے کے تحت شہری صحت کارڈ کے ذریعے خیبرپختونخوا کے 140 ہسپتالوں سمیت ملک کے 400 نجی اور سرکاری ہسپتالوں میں 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کرا سکیں گے۔
تاہم نفسیاتی بیماریوں، جھگڑے کے دوران زخمی ہونے والوں، نشے کے عادی افراد اور او پی ڈی کا علاج صحت کارڈ میں شامل نہیں ہے۔
صوبے بھر میں 66 لاکھ سے زائد خاندان صحت کارڈ سہولت سے مستفید ہوں گے، حکومت اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو فی خاندان سالانہ دو ہزار 849 روپے ادا کرے گی جو سالانہ 20 ارب روپے بنتے ہیں۔
منصوبے کے تحت ایک کارڈ پر دو لاکھ روپے بنیادی صحت کی بیماریوں اور ایمرجنسی جیسے واقعات کیلئے ہوں گے، کارڈ کے ذریعے پتے کے آپریشن، بلڈ پریشر، زچگی اور دل کے عارضے کی ادویات بھی فراہم کی جائیں گی۔
حکام کے مطابق صحت کارڈ میں انجیو پلاسٹی، اوپن ہارٹ سرجری، شوگر، مصنوعی اعضا اور نیورو سرجری کے علاج کیلئے چار سے آٹھ لاکھ روپے خرچ کیے جا سکیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگست 2020ء سے 31 جنوری 2021ء تک 67 ہزار افراد کا علاج صحت کارڈ کے ذریعے ہو چکا ہے جس پر ایک ارب 73 کروڑ 23 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔