پنجاب اور خیبرپختونخوا کی مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری تحلیل کرنے کا حکم

پرائس لسٹ پر عمل درآمد میں ناکامی پر متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کیخلاف کارروائی کی جائے گی، شوگر ملز میں کیمروں کی تنصیب کا عمل تیز کیا جائے گا

608

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر تحلیل کرنے اورنئی کمیٹیوں کے قیام تک یہ ذمہ داری متعلقہ ضلعی و تحصیل انتظامیہ کو سونپنے کا حکم صادر کر دیا۔

ملک بھر میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی دستیابی و قیمتوں کا جائزہ لینے کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس وزیراعظم کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی وزراء، سیکرٹریز و دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

وزیرِ خزانہ نے کنزیومر پرائس انڈیکس کے حوالے سے اجلاس کو بتایا کہ سالانہ بنیادوں کے تقابلی جائزے کی بنیاد پر جنوری میں سی پی آئی 5.7 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے جو پچھلے سال 14.6 فیصد تھا، اسی طرح جولائی سے جنوری تک سی پی آئی 8.2 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو پچھلے سال 11.2 فیصد تھا، اعدادوشمار کے مطابق سی پی آئی میں واضح کمی دیکھنے کو آئی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی، انڈوں، پیاز وغیرہ کی قیمتوں میں کمی جبکہ آٹے کی قیمت میں استحکام دیکھنے کو آیا ہے۔ اجلاس کو حکومت کی جانب سے سرکاری گندم کی ریلیز کی صورت حال کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں ہول سیل اور ریٹیل (پرچون) کی سطح پر اور مختلف اضلاع میں قیمتوں میں پائے جانے والے فرق پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ ہول سیل اور ریٹیل میں قیمتوں میں فرق مارکیٹ کمیٹیوں کی ناکامی کی نشاندہی کرتا ہے۔

اس پر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں موجودہ مارکیٹ کمیٹیوں کو فوری طور پر ختم کر دیا جائے گا اور شفافیت کے ساتھ قابل افراد پر مشتمل نئی کمیٹیوں کے قیام تک یہ ذمہ داری متعلقہ ضلعی و تحصیل انتظامیہ کو سونپی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائس لسٹ پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اجلاس میں چینی کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شوگر ملز میں کیمروں کی تنصیب کا عمل تیز کیا جائے گا، اس کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی جانب سے صوبائی حکومتوں کو شوگر کی مد میں وصول شدہ سیلز ٹیکس کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی تاکہ اس نظام کو شفاف بنایا جا سکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے موثر اقدامات کے نتیجے میں جولائی سے جنوری کے عرصے میں شوگر سیل ٹیکس کی مد میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ مناسب قیمتوں کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیرِ اعظم نے یوٹیلیٹی اسٹورز انتظامیہ کو ہدایت کی کہ تمام سٹورز پر بنیادی اشیائے ضروریہ کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیرِاعظم نے وزارتِ نیشنل فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت کی کہ مستقبل کی ضروریات کے حوالے سے گندم، چینی جیسی بنیادی اشیائے ضروریہ کے تخمینوں کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اس حوالے سے پیشگی انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔

وزیراعظم نے تمام چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ پرائس لسٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور اس حوالے سے انتظامیہ کا متحرک اور فعال کردار یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے حکم دیا کہ غفلت کے مرتکب افسران کے خلاف فوری ایکشن کو یقینی بنایا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here