پشاور: سیاحت کے فروغ کیلئے حکومت نے ملک کے مشکل ترین اور دشوار گزار علاقے دیر میں موٹروے کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جسے سی پیک میں شامل کر لیا گیا ہے، اس موٹروے کو چکدرہ سے چترال، چترال سے شندور اور شندور سے گلگت تک توسیع دی جائے گی۔
وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے اعلان کیا ہے کہ چکدرہ سے چترال روڈ کو دو رویہ کرنے کیلئے اپریل 2021ء میں کام شروع کیا جائے گا جبکہ دیر موٹروے کو بھی سی پیک میں شامل کر دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ منصوبے کو چکدرہ سے چترال، چترال سے شندور اور شندور سے گلگت تک توسیع دی جائے گی جس سے یہ مستقبل میں ایشیائی ممالک کیلئے گیٹ وے ثابت ہو گا۔
اس منصوبے کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ دیر اور چترال کا تمام علاقہ دشوار گزار پہاڑی ریجن پر مشتمل ہے، اس لیے یہ ملک میں اب تک تعمیر ہونے والی تمام موٹرویز کے منصوبوں کے مقابلے میں زیادہ مشکل ثابت ہو گا۔
دیر موٹروے منصوبہ سوات موٹروے کا حصہ ہو گا، شمالی علاقہ جات تک رسائی کو بہتر بنانے اور سیاحت کے فروغ کیلئے تعمیر کی جانے والی سوات موٹروے کی تعمیر گزشتہ برس مکمل کی گئی تھی۔ سوات موٹروے کسی بھی صوبائی حکومت کی جانب سے تعمیر کی جانے والی پہلی موٹروے ہے۔
سوات موٹروے فیز 2 کی منظوری بھی دی جا چکی ہے اور اس کی تعمیر کا جلد آغاز ہو گا، سوات موٹروے فیز ٹو کے تحت چکدرہ سے فتح پور تک چار لینز پر مشتمل تقریباََ 80 کلومیٹر لمبی موٹروے تعمیر کی جائے گی۔ یہ سیاحت کے فروع کے سلسلے میں سیاحتی مقامات تک رسائی آسان بنانے کے منصوبے کا اہم حصہ ہے۔