حکومت نے ایک بار پھر مہنگائی کا نوٹس لے لیا

انڈے، آٹا اور ٹماٹر مہنگے، وزیر خزانہ کی قیمتوں میں کمی کیلئے ممکنہ اقدامات اٹھانے، گندم کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت

584

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے انڈے، آٹا اور ٹماٹر مہنگے ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ان اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کر دی، انہوں نے صوبائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ذخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ اور سمگلنگ کے تدارک کیلئے گندم کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھیں۔

گزشتہ روز وزیر خزانہ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر صنعت حماد اظہر، معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹر وقار مسعود، صوبائی چیف سیکرٹریز، وزارت منصوبہ بندی، صنعت و پیداوار کے سیکریٹری اور دیگر حکام شریک ہوئے۔

اجلاس کے دوران ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے رحجان کا جائزہ لیا گیا، سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران ضروری اشیاء کی قیمتوں میں 0.11 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، ہفتہ کے دوران 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جن میں پیاز، آلو اور چکن شامل ہیں جبکہ انڈے، آٹا اور ٹماٹر کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے اجلاس کو ملک میں گندم اور چینی کے ذخائر کی صورت حال سے متعلق بتایا گیا کہ فراہمی میں اضافہ کی وجہ سے ملک بھر میں  دونوں اجناس وافر مقدار میں موجود ہیں، اندرونی کھپت کیلئے گندم کے ذخائر اور صوبوں کو یومیہ فراہمی کی صورت حال بھی اطمینان بخش ہے۔

وزیرخزانہ نے صوبائی حکومتوں کو ذخیرہ اندوزی، بلیک مارکیٹنگ اور سمگلنگ کے تدارک کیلئے گندم کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی تاکہ عام آدمی کو مناسب نرخوں پر گندم اور آٹا کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔

وزیر خزانہ نے انڈے، آٹا اور ٹماٹر کی قیمتوں کا نوٹس لیتے ہوئے ان ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی کیلئے تمام ممکنہ اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔

وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے اجلاس کو بتایا کہ چینی اور خوردنی تیل کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ دونوں اشیاء کی مناسب نرخوں پر بلاتعطل فراہمی ممکن ہو سکے۔

وزیرخزانہ نے عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے ضمن میں قیمتوں کی موثر نگرانی کیلئے تمام متعلقہ حکومتی حکام اور اداروں کے درمیان رابطہ کاری میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here