ملک بھر میں گیس کی قلت، حکومت کا ایل این جی کے 12 کارگو منگوانے کا فیصلہ

762

لاہور، اسلام آباد: ملک بھر میں سردی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی کئی علاقوں سے گیس کی قلت اور پریشر میں کمی کی شکایات سامنے آنے لگی ہیں جس کے باعث شہریوں کو کھانا پکانے سمیت دیگر امور میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پنجاب کے کئی شہروں میں گیس کی قلت یا پریشر میں کمی کی شکایات سامنے آئی ہیں جس کی وجہ سے صارفین مہنگی ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہیں، شہریوں نے بتایا کہ سردی بڑھنے کے ساتھ ہی گیس کا بحران پیدا ہو گیا ہے، پریشر میں کمی کی وجہ سے لوگ کمپریسر استعمال کر رہے ہیں۔

بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقوں رائیسانی ٹائون، عارف روڈ، میر احمد خان روڈ، نجم الدین روڈ، کاراڑی روڈ  اور ملحقہ علاقوں میں گیس کا پریشر نہ ہونے کے برابر ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

گیس بحران سے نبردآزما ہونے کیلئے صنعتوں کیلئے نئے کنکشن دینے پر پابندی

علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کو گیس فراہمی، سوئی ناردرن نے 839 ملین طلب کر لئے

کراچی میں لیاری، چاکیواڑہ، لی مارکیٹ، آگرہ تاج، گارڈن، شو مارکیٹ، عثمان آباد، پرانا گولی مار، سٹی ریلوے کالونی،برنس روڈ، کھارادر، گلشن حدید، بھینس کالونی، ملیر اور دیگر علاقوں کے رہائشی گیس کی قلت یا کم پریشر کی شکایات کرتے نظر آئے، انہوں نے کہا کہ وہ مہنگے داموں ایل پی جی سلنڈر اور لکڑیاں خریدنے پر مجبور ہیں۔

گزشتہ روز حکومت نے اعلان کیا تھا کہ سرما میں گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آئندہ ماہ جنوری میں ایل این جی کے 12 کارگو منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک میں گیس کی صورت حال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ترجمان پیٹرولیم ڈویژن نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایل این جی کا ایک جہاز 30 دسمبر 2020ء کو پہنچنا تھا جسے اب جنوری میں منگوایا جائے گا جبکہ گیس کی قلت کے پیش نظر جنوری میں مزید 12 ایل این جی کارگو منگوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں سے کچھ جہازوں میں گیس کا حجم بھی بڑھایا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ رواں موسم سرما کیلئے وفاقی کابینہ کا منظور کردہ لوڈ مینجمنٹ پلان بغیر تبدیلی کے برقرار رہے گا، ضرورت پڑنے پر بجلی گھروں اور سی این جی اسٹیشنز کیلئے گیس میں کمی بیشی کی جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایل این جی کی قیمت 6.34 ڈالر کی کم ترین سطح پر ہونے کی وجہ سے 2018ء کے مقابلے میں جنوری 2021ء میں پاکستان 30 فیصد زائد ایل این جی پر انحصار 30 فیصد بڑھ جائے گا۔

ترجمان پٹرولیم ڈویژن نے بتایا کہ شدید سردی کے باعث شہروں میں سوئی ناردرن کی طلب میں نو فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ سوئی سدرن کو کراچی اور کوئٹہ میں گیس کی کمی کا سامنا ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں درجہ حرارت ایک ڈگری تک گرنے کی وجہ سے گیس کی طلب میں 6 ملین مکعب فٹ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے صارفین پر زور دیا کہ گیس کا استعمال ذمہ داری سے کریں، کمپریسر کے استعمال جیسے غیرقانونی اقدامات گیس پریشر کم ہونے کی بڑی وجہ ہیں، اس لیے ایسے اقدامات سے گریز کریں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here