نئی دہلی: بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے قریب آئی فون تیار کرنے والی فیکٹری میں پولیس نے 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
مذکورہ فیکٹری میں کام کرنے والے کارکن گزشتہ کئی روز سے احتجاج کر رہے ہیں، ان کا دعویٰ ہے کہ انہیں چار ماہ سے پوری تنخواہ نہیں دی جا رہی اور اضافی شفٹ میں کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
تائیوان کی سرپرستی میں چلنے والی کمپنی ویسٹرون نے کہا ہے کہ وہ مقامی لیبر قوانین پر عمل کرنے کی پابند ہے۔
کمپنی کے مطابق “یہ واقعہ باہر کے نامعلوم افراد کی وجہ سے ہوا جو غیرواضح ارادوں سے فیکٹری میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کی لیکن جلد دوبارہ کام شروع ہو جائے گا۔”
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بنگلور کے علاقہ نرسا پورہ میں ویسٹرون کمپنی کی عمارت میں پرتشدد احتجاج اس وقت شروع ہوا جب ہفتے کے روز نائٹ شفٹ سے تقریبا دو ہزار کارکن نکل رہے تھے اور اس دوران سینکڑوں مظاہرین نے سینئر ایگزیکٹو افسران کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی۔
تاہم آئی فون بنانے والی امریکی کمپنی ایپل نے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔