اسلام آباد: عالمی بینک کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ زیرِالتواء PC-I کا مسئلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے ‘پاکستان میں کورونا وائرس کے خلاف مؤثر کارروائی’ کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہے۔
منصوبے کا مقصد ملک میں کووڈ-19 کے خلاف مؤثر اقدامات کے علاوہ پبلک ہیلتھ سسٹم کو مضبوط کرنے کی تیاری کرنا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اکانومک افئیرز ڈویژن، وفاق اور صوبائی PC-1s صحت کے منصوبے پر عمل پیرا ہونے کو تیار تھے۔ تاہم، عالمی بینک کی 21 نومبر کو جاری کردہ رپورٹ کے نتائج اور کورونا منصوبے پر عملدرآمد کے اعدادوشمار کے مطابق PC-I کی منظوری کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے عملدرآمد زیرالتواء ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کیخلاف اقدامات، اے ڈی پی پاکستان کو 20 لاکھ ڈالر امداد دے گا
عالمی بینک نے ترقی پذیر ملکوں کیلئے 12 ارب ڈالرکی منظوری دیدی
پاکستان میں ایک منٹ میں کورونا وائرس کا پتہ چلانے والی ڈیوائس تیار
عالمی بینک نے کورونا سے نمٹنے کے لیے اپریل میں 200 ملین ڈالر امداد کی منظوری دی تھی۔ مذکورہ امدادی پیکیج کی مدد سے پبلک اور پرائیویٹ ہسپتالوں کی معاونت کے لیے قرنطینہ کی سہولیات کو قائم کرنا اور ہسپتالوں کو طبی آلات کی سپلائی سمیت وینٹی لیٹرز اور ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس سٹاف کے لیے پرسنل پروٹیکشن ایکوپمنٹ فراہم کرنا تھا۔
اس دوران، عالمی بینک کی ایک دوسری رپورٹ میں منصوبے کے لیے 19.85 ملین ڈالر گرانٹ کا بھی معلوم ہوا ہے جس کا مقصد تعلیمی شعبے میں کورونا وبا کے تحت قلیل اور درمیانی مدت کے اقدامات اور بحالی کی ضروریات کو پورا کرنا تھا لیکن ابھی تک اکانومک افئیرز ڈویژن کی جانب سے منظوری نہ دینے کی وجہ سے یہ امدادی رقم بھی مؤثر ثابت نہیں ہوئی۔
گزشتہ ماہ پلاننگ کمیشن کی جانب سے PC-1 گرانٹس کی منظوری دی گئی جبکہ اس کے مؤثر ہونے کی توقع کم ہے، گرانٹ کی منظوری پر عملدرآمد کی مدت آئندہ سال نومبر تک ہے۔
منصوبے کا مقصد وفاق اور صوبوں کو قلیل مدت کے لیے کورونا وائرس بحران سے نمٹنے اور بحالی کے اقدامات کے ذریعے تعلیمی شعبے میں صلاحیت کو بڑھانا ہے تاکہ مستقبل میں کسی بھی ایسے بحران سے مؤثر انداز میں نمٹنے کی بنیاد رکھی جائے۔