’پے پال کا پاکستان میں سروسز فراہم کرنے سے انکار‘

کرپٹوکرنسی کے کاروبار کی اجازت دینے کو تیار ہیں، سٹیٹ بینک اور ایف بی آر کو اس کے لین دین کو محفوظ بنانے کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ہے: امین الحق

1837

کراچی: ڈیجیٹل ادائیگیوں کی بین الاقوامی کمپنی پے پال (Paypal) کی جانب سے پاکستان میں خدمات فراہم کرنے سے انکار کے بعد حکومت دیگر ڈیجیٹل پیمنٹ سولیوشنز پر کام کر رہی ہے۔

ایک مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ملائیشیا فرینڈشپ ایسوسی ایشن (پی ایم ایف اے) کی دوسری تقریب تقسیم انعامات میں شرکت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ حکومت دسمبر 2022ء تک پاکستان میں فائیوجی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں کام تیزی سے جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

ایس ای سی پی کا ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ

پے پال کا کرپٹو کرنسی کے استعمال کی اجازت دینے کا فیصلہ

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت پاکستان میں کرپٹوکرنسی کی اجازت دینے کو تیار ہے اور اس مقصد کے لیے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) سے ملک میں کرپٹوکرنسی کی تجارت کو محفوظ بنانے کے لیے قانونی لحاظ سے مدد لے رہے ہیں۔

اس سے قبل، بطور مہمانِ خصوصی تقریب سے خطاب میں سید امین الحق نے کہا کہ وزارتِ آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے کورونا وائرس کی وبا کو ایک موقع کے طور پر لیا جس سے مالی سال 2020-21ء کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران آئی ٹی برآمدات 44 فیصد اضافے سے 379 ملین ڈالر تک جا پہنچیں جبکہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستانی آئی ٹی برآمدات کا حجم 264 ملین ڈالر رہا تھا۔

انہوں نے پاکستان میں کسی بھی سوشل میڈیا ایپ بشمول ٹک ٹاک پر پابندی کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اعشاریے بشمول کرنٹ اکائونٹ، ترسیلات زر اور رمبادلہ ذخائر بہتری کی جانب گامزن ہیں اور آنے والے دنوں میں ملک کا معاشی منظرنامہ مزید بہتر ہوگا۔

اس موقع پر ملائیشیا کے کراچی میں قونصل جنرل خیرالنظران عبدالرحمان نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین آزادانہ تجارت کا معاہدہ دونوں ممالک کی تجارت کیلئے ترقی اور روزگار کے مواقع کی نئی راہیں کھول سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فی الوقت پاکستان اور ملائیشیا کی تجارت زیادہ تر پام آئل تک محدود ہے تاہم دو طرفہ تجارت کو ٹیکسٹائل، آٹو، خوراک اور سبزیوں کی تجارت تک بھی فروغ دیا جا سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here