اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ادویات کی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق اپنے بیان میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں دوبارہ اضافے کی خبر بے بنیاد ہے، مارکیٹ میں نئی آنے والی 253 ادویات کی ابتدائی قیمتیں طے کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا ویکسین کے ٹرائلز جاری ہیں، نتائج آنے میں وقت لگے گا، بڑھتے کیسز کو مدنظر رکھتے ہوئے کورونا کی دوسری لہر کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی میڈیا میں یہ خبریں نشر ہوئیں تھیں کہ حکومت نے 253 ادویات کی قیمتوں میں 22 فیصد لے کر 35 فیصد تک اضافہ کر دیا۔
ادھر معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ غذائی قلت کے معاملے پر وزیراعظم کی توجہ مرکوز ہے، حکومت صوبوں کے ساتھ سے مل کر غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے قومی ایکشن پلان بنا رہی ہے۔
منگل کو قومی غذائی سروے رپورٹ 2018ء کے اجراء کیلئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ سروے ماضی کے مقابلے میں زیادہ معیاری ہے، اس سروے کو ترتیب دینے میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا اہم کردار رہا ہے، غذائی قلت کا مسئلہ کچھ اضلاع میں بہت زیادہ ہے، سروے کا مقصد اس شعبہ میں اصلاحات لانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرمناسب اور غیرمتوازن خوراک کا معاملہ تشویش ناک ہے، پانچ اکتوبر کو وزیراعظم کی سربراہی میں اس مسئلے پر اجلاس ہوا اور وزیراعظم نے اس مسئلے کو حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اس ضمن میں ایڈوائزری کمیٹی بنی ہے، اب آئندہ سی سی آئی اجلاس میں یہ معاملہ لے کر جائیں گے، حکومت نے اس مسئلے کے حل کیلئے اسے احساس پروگرام میں شامل کیا ہے، اس ضمن میں پروگرام بھی ترتیب دیا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ پروگرام کا پی سی ون صوبوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے، پانچ سالہ پروگرام پر ساڑھے تین سو ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ حکومت غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے مربوط اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہی ہے۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت صوبوں کے ساتھ سے مل کر غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے قومی نیشنل ایکشن پلان بنا رہی ہے، ملک بھر سے ایک لاکھ 15 ہزار گھرانے نیشنل نیوٹریشن سروے کا حصہ تھے، سروے میں پہلی بار ضلعی سطح پر اعداد و شمار جمع کئے گئے ہیں۔