
بیجنگ : چین کے مرکزی بنک نے ملک میں کمرشل بنکوں سے متعلق 25 سال پرانے قانون میں تبدیلی کر دی، ترمیم کے بعد اس قانون کے دائرہ کار میں اضافہ ہو گیا ہے۔
نئے قانون کا اطلاق پالیسی بنکوں، رورل کریڈٹ کوآپریٹو بنکوں، کمرشل بنکنگ کے کاروبار سے وابستہ مالیاتی کمپنیوں، غیر ملکی کمرشل بنکوں اور ان کی تمام برانچز پر ہو گا، مرکزی بنک کے اس اقدام سے چین کی مالیاتی مارکیٹ میں شفافیت کو فروغ ملے گا۔
مزید برآں یہ قانون رسک ریٹنگ اور ری سٹرکچرنگ، بروقت تصحیح اور دیوالیہ ہو جانے والے قرض داروں کے ٹیک اوور سے متعلق بھی رہنمائی فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے:
وفاقی کابینہ نے ایگزم بنک آف پاکستان ایکٹ 2020 کے نفاذ کی منظوری دے دی
یوتھ انٹرپرینیورشپ کیلئے 21 بنکوں کی 15 ارب کے قرضے دینے کی یقین دہانی
چین میں کمرشل بنکوں سے متعلق قانون پہلی مرتبہ 1995ء میں لاگو کیا گیا جس میں پہلے 2003ء، پھر 2015ء اور اب تیسری مرتبہ ترامیم کی گئی ہیں۔
اس قانون میں حالیہ ترمیم کی ضرورت موجودہ دور کے تقاضے پورے نہ ہو پانے کے باعث کی گئی، حال ہی میں چھوٹے بنکوں جیسا کہ Baoshang Bank, Bank of Jinzhou and Hengfeng Bank کے بیل آؤٹ نقائص سے بھرپور رہے تھے جنھیں دور کرنے کے لیے اب اس قانون کو تبدیل کردیا گیا ہے ۔