فنڈز کے اجرا کے باوجود رواں مالی سال کے پی میں فشریز کا کوئی نہیں منصوبہ شروع نہیں ہوسکا

مالی سال 2020-21 میں صوبے میں مچھلی کی پیداوار میں اضافے کے لیے 38 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا تھا جس جس میں سے گیارہ کروڑ تیرہ لاکھ روپے جاری ہونے کے باوجود فشریز ڈیپارٹمنٹ نے ابھی تک کوئی منصوبہ شروع نہیں کیا

724

پشاور : خیبر پختون خوا  کے فشریز ڈیپارٹمنٹ نے رواں مالی سال کے تین ماہ گزر جانے کے باوجود مختص 38 کروڑ روپے کے بجٹ میں سے ابھی تک ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔

صوبائی وزارت خزانہ مالی سال 2020-21 کے بجٹ میں فشریز ڈیپارٹمنٹ کے لیے مختص بجٹ میں سے گیارہ کروڑ تیرہ لاکھ روپے جاری کرچکا ہے مگر فنڈز کے اجرا کے باوجود ڈیپارٹمنٹ نے صوبے میں ٹراؤٹ فش کی پیداوار میں اضافے کے منصوبہ جات مؤخر کردیے ہیں۔

پرافٹ کو حاصل ہونے والی وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق صوبائی حکومت اٹھارہ کروڑ روپےکی لاگت سے ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں ٹراؤٹ فش ویلجز قائم کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔

مزید برآں زراعت کے لیے وزیراعظم کے ہنگامی پروگرام کے تحت صوبے میں  ٹھنڈے پانی کی مچھلی کی پیداوار میں اضافے سے متعلق منصوبے کے لیے بھی فشریز ڈیپارٹمنٹ کو گیارہ کروڑ چالیس لاکھ روپے جاری کیے جاچکے ہیں لیکن ابھی تک اس ضمن میں کوئی اقدام نہیں اُٹھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے :

معیشت کیلئے اچھی خبر! جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات زرمیں 31 فیصد اضافہ

پاکستان میں 34 فیصد چھوٹے کاروباروں کی بندش کا خدشہ

اس کے علاوہ صوبے کے شمالی علاقہ جات میں ٹراؤٹ فش فارمنگ کے فروغ کے منصوبے کے لیے بھی صوبائی وزارت خزانہ کی جانب سے چار کروڑ روپے کی رقم جاری کی جاچکی ہے مگرفشریز ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تاحال منصوبہ شروع نہیں کیا گیا۔

ایک طرف حکومت کی جانب سے فنڈز جاری ہوچکے ہیں اور وسائل کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو دوسری طرف فشریز ڈیپارٹمنٹ کی سستی اور عدم توجہی کے باعث رواں مالی سال صوبے میں ماہی گیری کے شعبے کے متعلقہ کوئی منصوبہ شروع نہیں ہوسکا اس  غفلت کا نتیجہ منصوبہ جات کی لاگت میں اضافے کی صورت میں صوبے کی عوام کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

مزید برآں جہاں فشریز ڈیپارٹمنٹ اب تک  نئے منصوبہ جات شروع نہیں کرسکا وہیں حکومت نے مچھلی کی افزائش نسل کے مقامات کو صرف ایک ضلعے تک محدود کرنے کی کوشش شروع کردی ہے اور اس ضمن میں دیر، سوات اور مالاکنڈ کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا ہے حالانکہ یہ اضلاع ٹراؤٹ مچھلی کی پیداوار کے لیے موضوع ترین ہیں۔

اس سے پہلے محکمہ فشریز نے اپر سوات میں مچھلی کی افزائش نسل کے کچھ مقامات قائم کیے تھے مگر حالیہ سیلاب میں اس میں سے زیادہ تر بہہ گئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here