اسلام آباد: مالی سال 2018ء میں ملک کے بڑے شہروں سے ٹیکس محصولات کے ضمن میں کراچی سرفہرست رہا جہاں سے مجموعی طور پر دو کھرب 9 ارب 10 کروڑ 71 لاکھ 38 ہزار 348 روپے کا ٹیکس اکھٹا گیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق لاہور سے ایک کھرب 80 ارب 58 کروڑ 6 لاکھ 93 ہزار 868 روپے، اسلام آباد سے 2 کھرب 4 ارب 14 کروڑ 86 لاکھ 73 ہزار 59 روپے، پشاور سے 13 ارب 64 کروڑ 36 لاکھ 21 ہزار 461 روپے، کوئٹہ سے 10 ارب 5 کرڑ 25 لاکھ 81 ہزار 291 روپے ٹیکس جمع کیا گیا۔
اسی طرح آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے 2018 کے دوران 5 کروڑ 88 لاکھ 94 ہزار 369 روپے اور گلگت سے 5 کروڑ 33 لاکھ 10 ہزار 596 روپے کا ٹیکس اکھٹا کیا گیا۔
مجموعی ٹیکس فائلرز میں پنجاب کا تناسب 59.48 فیصد رہا جہاں 16 لاکھ 96 ہزار 533 فعال ٹیکس گزارہیں، سندھ میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد 7 لاکھ 79 ہزار 771 ہے اورمجموعی فائلرز میں اس کا تناسب 27.34 فیصد بنتا ہے۔
خیبرپختونخوا میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد ایک لاکھ 71 ہزار 303 ہے اور مجموعی ٹیکس فائلرز میں صوبہ کا تناسب 6.01 فیصد ہے۔ بلوچستان میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد 52 ہزار 101 ہے اور مجموعی فائلرز میں اس کا حصہ 1.83 فیصد ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد ایک لاکھ 15 ہزار 204 ہے اور مجموعی ٹیکس گزاروں میں اس کا تناسب 5.30 فیصد ہے، گلگت بلتستان میں فعال ٹیکس گزاروں کی تعداد ایک ہزار 437 ہے اور مجموعی فائلرز میں اس حصہ 0.05 فیصد ہے۔
مجموعی ٹیکس وصولیوں میں سندھ 44.91 فیصد کے ساتھ سرفہرست، پنجاب 34.99 فیصد کے ساتھ دوسری اور وفاقی دارلحکومت اسلام آباد 14.77 فیصد کے ساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔ مجموعی ٹیکس وصولیوں میں خیبرپختونخوا کا حصہ 3.54 فیصد، بلوچستان 1.67 فیصد اور گلگت بلتستان کا حصہ 0.12 فیصد بنتا ہے۔